فلم ساز اور پاکستان میں جانوروں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والی کارکن ماہرہ عمر نے انکشاف کیا ہے کہ جانوروں کی مدد کرنے پر مجھے ہراساں کیا جارہا ہے۔
ماہرہ عمر نے جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے محلّے میں آکر پوچھا گیا وہ چڑیا گھر آنے والی میڈم کہاں ہے جس کے بعد، میں نے ایس ایچ او گذری کو فون پر آگاہ کردیا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ ابھی تک تحریری درخواست یا ایف آئی آر درج نہیں کرائی، ہراساں ہونے پر خود کو غیر محفوظ محسوس کررہی ہوں۔
اُن کا کہنا تھا کہ جرمن ویٹ ٹیم کی ہاتھیوں کی صحت پر معائنہ رپورٹ سندھ ہائیکورٹ میں 10دن بعد جمع کرانی ہے۔
فلمساز ماہرہ عمر کا مزید کہنا تھا کہ بے زبانوں کی مدد کرنا بھی مشکل ہے۔
واضح رہے کہ ماہرہ عمر پاکستان اینیمل ویلفیئر سوسائٹی پاوز کی شریک بانی بھی ہیں۔
سال 2018 میں ماہرہ عمر کی دستاویزی فلم کو بھارت میں ساتویں دہلی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں ایوارڈ سے بھی نوازا گیا تھا۔