اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاقی دارالحکومت کے علاقے ای 11 کی جھونپڑی میں رہنے والی خاتون کی عارضی درخواست پر جھگیوں کے خلاف آپریشن روکنے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس اسلام آباد اطہر من اللّٰہ نے سی ڈی اے کو ای 11 میں جھگیوں کے خلاف آپریشن سے روک دیا ۔
عدالتِ عالیہ کی جانب سے 3 وکلاء عدنان رندھاوا، عمر اعجاز گیلانی اور دانیال حسن پر مشتمل عدالتی کمیشن تشکیل دے دیا گیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سی ڈی اے حکام کے ہمراہ کمیشن کو فوری جھگیوں کا وزٹ کرنے کا حکم بھی دیا۔
عدالتِ عالیہ کے حکم پر خاتون کی عارضی درخواست رٹ پٹیشن میں تبدیل کر دی گئی اور سی ڈی اے کو نوٹس جاری کر دیا گیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ کمیشن جھگیوں کا وزٹ کر کے رپورٹ عدالت میں جمع کروائے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللّٰہ نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ معاشرے کا یہ طبقہ وکیل کی خدمات نہیں لے سکتا۔
عدالتِ عالیہ نے یہ بھی کہا کہ نیول گالف کورس کو تو سی ڈی اے نے 2012ء میں نوٹس دیا، واگزار کرانے کی جرات نہ کر سکے، جبکہ سی ڈی اے غریب کی جھگی گرانے میں دیر نہیں لگاتا۔
عدالت نے سی ڈی اے سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 14 دسمبر تک ملتوی کر دی۔