• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

ایشین اسکواش، ہوم گراؤنڈ اور ہوم کراؤڈ پر بھی پاکستان کھلاڑی ناکام

عالمی اسکواش میں پاکستان کی بدترین کارکردگی کا سلسلہ جاری ہے۔ کئی دہائیوں تک عالمی اسکواش پر پہلی پوزیشن پر قابض رہنے والے پاکستان کا نام اب پہلی دوسری تو کیا تیسری پوزیشن پر بھی نہیں ہوتا۔ گزشتہ ماہ ملائشیا میں ہونے والی 20 ویں ایشین ٹیم چیمپئن شپ میں پاکستانی ٹیم پانچویں نمبر پر رہی۔ پاکستان اسکواش فیڈریشن کے عہدیدار نہ جانے کیوں کئی دہائیوں تک اس کھیل میں اپنے ملک کی عالمی برتری کو بھلا بیٹھے ہیں یا پھر دانستہ ایسے اقدامات نہیں کرنا چاہتے کہ ہمارا ملک اس کھیل میں دوبارہ اپنا کھویا ہومقام و ا اعزاز حاصل کرسکے۔ 

عالمی اسکواش میں پاکستان کےعروج کے خاتمے کو آج چوبیس سال سے زائد ہوگئے ہیں۔ 1997 کے بعد سے قومی کھلاڑیوں کا عالمی رینکنگ میں ٹاپ ٹین پوزیشن حاصل کرناایک خواب بن کر رہ گیا ہے۔ ایشین ٹیم ایونٹ کے بعد اسلام آباد کے مصحف علی میر اسکواش کمپلکس میں کھیلی جانے والی ایشین (انفرادی) چیمپئن شپ میں بھی پاکستانی کھلاڑیوں کی کارکردگی مایوس کن رہی۔ اپنے ملک اور سرزمین پر کھیلے جانے والے ایونٹ میں بھی ہمارے کھلاڑی قابل ذکر کارکردگی پیش نہیں کرپارہے ہیں۔ 

غیرملکی کھلاڑی اب ہماری سرزمین پر بھی ہمارے کھلاڑیوں کوترنوالہ سمجھ کر انہیں زیرکرتے ہیں اور فاتح بن کر اپنے ملک روانہ ہوجاتے ہیں ،ہمارے کھلاڑی اور کوچز خراب کارکردگی کا ملبہ ایک دوسرے پر ڈالتے نظر آتےہیں۔ اسلام آباد میں ہونے والی مینز اور خواتین ایشین چیمپئن شپ کے فاتح ملائشیا کے این جی یوو اور ہانگ کانگ کی ٹونگ ونگ رہیں۔ چیمپئن شپ کے مینز فائنل میں ملائشیا کے این جی یوو نے ہانگ کانگ کے یپ ٹی ایس زیڈ فونگ کو شکست دی۔ خواتین فائنل میں ہانگ کانگ کی ٹونگ ونگ نے ملائیشیا کی راشل آرنلڈ کو زیر کیا-

فائنل تقریب کے مہمان خصوصی ایئر مارشل عامر مسعود تھے۔انہوں نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے۔ چیمپئن شپ میں پاکستان کی جانب سے فرحان زمان، عاصم خان، اسرار احمد، ناصر اقبال اور طیب اسلم شامل تھے۔ طیب اسلم نمبر تین سیڈ کی حیثیت سے ایونٹ میں شامل تھےجبکہ دیگر کھلاڑیوں اسرار احمد 15،فرحمان زمان 14، ناصر اقبال 11اور عاصم خان کی سیڈنگ نمبر 7 تھی۔ ان پانچ کھلاڑیوں میں سے ناصر اقبال ہی سیمی فائنل تک رسائی حاصل کرسکے جبکہ بقیہ چار کھلاڑی کوارٹر فائنل تک بھی رسائی حاصل نہیں کرسکے۔ 

ناصر اقبال نے دوسرے رائونڈ میں قطر کے نمبر دو سیڈ عبداللہ التمیمی کو حیران کن شکست دی۔ دوسرے رائونڈ میں طیب اسلم نے ہم وطن اسرار احمد کو زیر کیا لیکن کوارٹر فائنل میں وہ ہانگ کانگ کے لوکوان کے ہاتھوں شکست کھا گئے جبکہ ناصر اقبال نے ہانگ کانگ کے ہینری لیونگ کو پونے گھنٹے جاری رہنے والے مقابلے میں ہرا کر سیمی فائنل میں جگہ بنائی جہاں انہیں ہانگ کانگ کے ٹی ایس زیڈ فنگ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا اور اس طرح پاکستانی کھلاڑیوں کا سیمی فائنل میں سفر تمام ہوا۔

پاکستان اسکواش فیڈریشن کو قومی کھلاڑیوں کی مسلسل ناکامیوں کا سدباب کرنا ہوگا۔ فیڈریشن میں کہیں نہ کہیں ،کچھ نہ کچھ تو مسئلہ ہے۔ آپس کے اختلافات اور رنجشوں کو بالائے طاق رکھ کر اپنی کمزریوں اور خامیوں کا جائزہ لیکر انہیں دور کرنا ہی دانشمندی ہوگی۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید