• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ: 85 مطلوب ملزمان کے سر کی قیمت مقرر کرنے کی سفارش


سنگین جرائم میں ملوث سندھ کے 85 ملزمان کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کے لیے اعلیٰ سطح کی صوبائی کمیٹی نے سفارشات محکمۂ داخلہ سندھ کو بھجوا دی ہیں۔

ان سفارشات میں شکارپور کے 61، شہید بے نظیر آباد کے 17 جبکہ سی آئی اے کراچی کے نامزد کردہ 7 ملزمان کے کیسز اسکروٹنی میں شامل کیے گئے ہیں۔

اسکروٹنی کے دوران لسٹ میں شامل 85 کیسز کی منظوری دی گئی جبکہ 3 ملزمان کے کیسز مسترد کیے گئے۔

شکار پور کے 7 خطرناک ڈاکوؤں کے سروں کی قیمت ایک ایک کروڑ روپے مقرر کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق سنگین جرائم میں ملوث سندھ کے مفرور اور مطلوب ملزمان کے سروں کی قیمت مقرر کرنے کے لیے قائم اعلیٰ سطح کی کمیٹی نے گزشتہ روز اجلاس میں سفارشات تیار کر لیں۔

کمیٹی کے سامنے مجموعی طور پر 88 ملزمان کے کیسز پیش کیے گئے تھے جن میں کراچی میں بینک ڈکیتیوں میں ملوث 7 ملزمان کی ہیڈ منی کی سفارش بھی کی گئی ہے۔

کمیٹی نے شکار پور پولیس کی جانب سے بھیجے گئے 63 میں سے 61 ملزمان کے کیسز کی منظوری دی جبکہ نامکمل دستاویزات کی وجہ سے شکار پور کے 2 جبکہ سانگھڑ کے 1 کیس کو مسترد کیا گیا۔

شکار پور کے 61 ملزمان میں 7 خطرناک ڈاکو بھی شامل ہیں جن کی زندہ گرفتاری یا انہیں مارنے پر فی کس 1 کروڑ روپے انعام رکھنے کی سفارش کی گئی ہے۔

اس فہرست میں شامل 45 مقدمات میں مفرور نواز مارفانی، 35 کیسز میں مطلوب اور مفرور جنید تیغانی، 32 مقدمات میں ملوث عطاء محمد شیخ، 29 کیسز کے ملزم دادو شیخ، 27 مقدمات میں نامزد ڈاکو علی نواز عرف مارفانی، 27 ایف آئی آرز میں مفرور اکبر تیغانی عرف دلدو تیغانی اور شکارپور کے ڈاکو یاسین قادرانی جتوئی شامل ہیں جن کی گرفتاری یا انہیں مارنے پر ایک ایک کروڑ روپے انعام رکھنے کی سفارش کی گئی ہے۔

اسی طرح شہید بے نظیر آباد ڈسٹرکٹ کی جانب سے بھیجے گئے 17 کیسز کی منظوری دی گئی ہے۔

قومی خبریں سے مزید