وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ افغانستان کے معاملے پر پاکستان نے ہر فورم پر آواز اٹھائی ہے۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان پر او آئی سی کا اہم ترین اجلاس منعقد کروایا۔
انہوں نے کہا کہ او آئی سی اجلا س کے بعد امریکا نے سلامتی کونسل میں افغانستان سے متعلق قرار دادا د پیش کی۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ افغان عوام کو موسمی حالات کی سختیوں سے بچانے کی کوشش کی ہے، پاکستان اس معاملے پر بین الاقوامی توجہ حاصل کرانے میں کامیاب ہوا ہے۔
ٓاُن کا کہنا تھا کہ عرصہ دراز کے بعد افغانستان کے معاملے پر مسلم امہ یکجا ہوئی، ہم او آئی سی کے تعاون سے ایک ٹرسٹ بنانے میں کامیاب ہوچکے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے میں شہادتیں ہوئیں، بارڈر پر ہونے والے ناخوشگوار واقعات کا احساس ہے، یہ باڑ دونوں ممالک کے فائدے میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاک افغان بارڈر پر 95 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے، دونوں ممالک کی باہمی تجارت کے لیے ایسے اقدامات کیے ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ احساس کفالت پروگرام سے 80 لاکھ خاندانوں کو فائدہ ہوگا، پہلی سے بارہویں جماعت تک بچوں کو وظیفہ دیا جائے گا۔
اُن کا کہنا تھا کہ ہر یونین کونسل میں 20 کریانہ اسٹور پر احساس راشن پروگرام کا آغاز ہورہا ہے، مستحق لوگوں کو آٹا، دال، خوردنی تیل سستا دیا جائے گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ نشتر اسپتال میں مستحق لوگوں کے لیے نئی پناہ گاہیں بنائی جارہی ہیں، ہم نے ترقیاتی کاموں کے لیے اداروں کو متحرک کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر ثانیہ ایک بہت بڑے پروگرام کو ہیڈ کررہی ہیں، احساس وظیفہ پر ایک اسکیم شروع کی گئی ہے،1 کروڑ بچےاور بچیاں احساس وظیفہ سے مستفید ہوں گے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم کوشش کررہے ہیں عوام کو سستا آٹا فراہم کریں، پنجاب میں صحت سہولت کارڈ کا نفاذ کیا جارہا ہے۔