پاکستان کے کھیلوں میں رائفل شوٹنگ( نشانہ بازی) کی مقبولیت میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے ، چند سالوں میں اس کھیل میں خواتین شوٹرز مردوں سے آگے نکل گئیں حال ہی میں ہونے والی چیف آف دی نیول اسٹاف اوپن شوٹنگ چیمپئین شپ پاکستان نیوی کی ٹیم چیمپئن بنی لیکن اس میں خواتین شوٹرز کا کردار اہم رہا خواتین نے مختلف کیٹیگریز کے مقابلوں میں حصہ لیا اور کئی ریکارڈز بنانے میں کامیاب رہیں ان میں 19 سالہ کشمالہ طلعت جو پاکستان کی نمبر ون نشانے باز ہیں اور ائرپسٹل کی ماہر مانی جاتی ہیں۔
وہ کئی نیشنل اور انٹرنیشنل چیمپئن شپ میں میڈلز اور ریکارڈز اپنے نام کرچکی ہیں۔ جن میں 10 گولڈ 8 قومی ریکاڈر 5 سلور اور 5 کانسی کے میڈلز شامل ہیں گزشتہ ساؤتھ ایشین چیمپئن شپ میں ٹیم سلور میڈل بھی حاصل کیا اور پاکستان آرمی کی نمائندگی کرتے ہوئے انہوں نے سی این ایس چیمپئن شپ کی دس میٹر ائرپسٹل میں تین ریکارڈز بھی بریک کئے ہیں۔
کشمالہ طلعت نے کہا کہ قومی چیمپئن شپ میں کامیابی ان کی منزل نہیں اصل ٹارگٹ اولمپکس میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے ملک کا نام روشن کرنا ہے وہ چھ سال سے نشانے بازی کے کھیل سے وابستہ ہیں اور ماس کمیونیکشن میں گریجویشن کی تعلیم حاصل کررہی ہیں کشمالہ طلعت کا کہنا ہے کہ انہیں بچپن سے ہی نشانہ بازی کا شوق تھا ان کی خواہش کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے والدین کی حوصلہ افزائی اور دعاؤں کے ساتھ ساتھ کوچز کی بھرپور محنت شامل ہے کیونکہ ان کے لیے رائفل شوٹنگ طاقت کا ایک ذریعہ ہے اور وہ اولمپکس میں شمولیت کر کے اپنی طاقت کا مظاہرہ کرنا چاہتی ہیں۔
شوٹنگ ایک ایسا کھیل ہے جیسے سیکھنے کیلئے بہت سے لوگ کوشش کرتے ہیں لیکن فائرنگ رينج پر ہدف کا کامیابی سے نشانہ لگانا ہر کسی کے بس کی بات نہیں ہوتی کشمالہ کہتی ہیں کہ شکار کا شوق نہیں کسی جانور کو مارنا ان کے نزدیک برا فعل ہے آج کل بچوں سے لیکر بڑے تک ہر کوئی نشانہ بازی کرنا چاہتا ہے جدید دور میں کمپیوٹر سسٹم اور موبائل ایپ پر بھی شوٹنگ کا کھیل کافی مقبول ہے نوجوان بڑے شوق سے الیکٹرونک گیمز کھیل رہے ہیں لیکن یہ انسانی صحت کیلئے بہتر نہیں لیکن وہ اولمپکس اسٹائل شوٹنگ کرتے ہیں جس کا فائدہ ہے۔
وہ کہتی ہیں اچھی بات ہے کہ اب اس کھیل میں خواتین زیادہ سے زیادہ حصہ لے رہی ہیں جو نشانہ بازی کے کھیل کیلئے مثبت قدم ہے چھٹی سی این ایس شوٹنگ چیمپئن شپ میں پاکستان نیوی نے مجموعی طور پر 20 طلائی تمغے اپنے نام کیے، پوائنٹ ٹوٹورائفل 50مٹر میں نادرا رئیس ملک کی نامور چیمپئن پلئر ہیں جنھوں نے پاکستان نیوی کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔
نادرا کہتی ہیں انکا تعلق حیدرآباد سندھ سے ہے،کئی انٹرنیشنل چیمپئن شپ میں ملک کی نمائندگی کرچکی ہیں اولمپک کھیلنے کے بہت قریب پہنچ چکی تھیں مگر ممکن نہ ہوسکا جس کا افسوس ہے۔
نادرا نے کہا کہ شوٹنگ کا کھیل کسی بھی عمر میں کھیلا جاسکتا ہے نگاہیں کمزور ہونے پر نشانہ بازی کےاسپیشل گلاسز ہوتے ہیں لینس نہیں لگاتے چشمہ کا الگ فریم ہوتا ہے جو رائفل مقابلوں میں استعمال ہوتے ہیں نشانہ بازی کے کھیل میں شوٹرز کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے وزیراعلی سندھ نے این ای ڈی یونیورسٹی کرچی میں شوٹنگ رینج لگانے کے احکامات بھی دے دئیے ہیں