• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا بے لگام، پھر پابندیاں، 10 فیصد سے زائد وائرس والے شہروں میں انڈور تقریبات ڈائننگ بند، مزار، ٹرانسپورٹ، سینما، تعلیمی سرگرمیاں محدود


کراچی / لاہور ( نیوز ڈیسک / اسٹاف رپورٹر/ نیوز ایجنسیز) پاکستان میں عالمی وباء کورونا وائرس پھر بے لگام ہوگیا اور گزشتہ 24؍ گھنٹوں کے دوران مزید 8؍ افراد انتقال کر گئے اور 5472نئے مریض بھی سامنے آئے، کراچی میں مثبت کیسز کی شرح 39پر پہنچ گئی ہے.

مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین بھی کورونا میں مبتلا ہوگئے ، کورونا وائرس کی نئی لہر کے پیش نظر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی )نے پھر پابندیاں لگادیں

10فیصد سے زائد وائرس والے شہروں میں انڈور تقریبات، ڈائننگ بند کردیں گئیں جبکہ مزار، ٹرانسپورٹ، سنیما، تعلیمی اداروں میں سرگرمیاں محدود ہوں گی ، چھوٹے بچے ایک دن چھوڑ کر اسکول جائیں گے تاہم 12سال سے اوپر کے ویکسین شدہ بچوں کی مکمل حاضری لازمی ہوگی.

کاروباری مراکز، دفاتر بند نہیں ہوں گے لیکن خطرے کے حساب سے ٹارگٹڈ لاک ڈاؤنز لگائے جاسکتے ہیں۔ این سی او سی کی پابندیوں کو اطلاق کراچی ، لاہور ، اسلام آباد اور حیدرآباد میں فوری طور پر ہوگا جبکہ محکمہ داخلہ سندھ نے بھی پابندیوں سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کردی ہے ۔

این سی او سی کی نئی پابندیوں کا اطلاق 20سے 30؍ جنوری تک جاری رہے گا، اس دوران 27جنوری کو صورتحال کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔ تاہم شادیوں کیلئے عائد پابندیاں 24جنوری سے نافذ العمل ہو کر 15؍ فروری تک جاری رہیں گی۔

اسی طرح انڈور ڈائننگ پر پابندی کا اطلاق بھی 24جنوری سے ہوگا۔ ادھر پاکستان سپرلیگ ( پی ایس ایل) پر بھی کورونا کے گھیرے سائے آگئے اور اب پی ایس ایل کے میچز 25فیصد شائقین کے ساتھ ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق بدھ کو وفاقی وزیر منصوبہ بندی و سربراہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر(این سی او سی ) اسد عمر کی صدارت میں این سی اوسی کا اجلاس ہوا، جس میں ملک بھر میں کورونا کی موجودہ صورتحال اور احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا

اجلاس میں احتیاطی تدابیر پر 31جنوری تک عمل جاری رکھنے اور شادی ہالز کے حوالے سے احتیاطی تدابیر پر 15 فرروی تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ جبکہ این سی او سی 27جنوری کو دوبارہ اجلاس میں صورتحال کا جائزہ لے گی۔

این او سی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ این سی او سی کی جانب سے 10 فیصد سے زائد شرح والے شہروں میں پابندیاں عائد کی گئی ہیں.

کورونا کی 10 فیصد سے زائد شرح والے تمام شہروں میں ہر قسم کے اجتماعات پر پابندی عائد کردی گئی ہے، ان شہروں میں ان ڈور اجتماعات میں 300افراد کی گنجائش کی اجازت ہوگی، اور 300افراد آٹ ڈور اجتماعات کر سکیں گے، 10فیصد سے زائد شرح والے شہروں میں انڈور شادی تقریبات پر پابندی عائد کردی گئی ہے، جبکہ ان شہروں میں ڈائن ان پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے۔

این سی او سی کے مطابق کورونا کی 10 فیصد سے زائد شرح والے شہروں میں تعلیمی سرگرمیاں بھی محدود کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 12 سال سے کم عمر طلبا 3 دن 50 فیصد آئیں گے، اور 12 سال سے زائد عمر کے طلباء کی مکمل حاضری ہوگی، تاہم 12 سال کے زائد عمر کی طلبا کے لیے ویکسی نیشن لازمی قرار دی گئی ہے۔

این سی او سی کے بیان کے مطابق انڈور جمز کو 50 فیصد فراد کی گنجائش کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہوگی، سینما، مزارات اور پارکس میں بھی 50 فیصد افراد کی شرط عائد کی گئی ہے، 10 فیصد سے زائد شرح والے تمام شہروں میں تمام قسم کی کنٹیکٹ اسپورٹس پر بھی پابندی ہوگی، پبلک ٹرانسپورٹ کو بھی 70 فیصد افراد کی گنجائش کے ساتھ کام جاری رکھنے کی ہدایات کی گئی ہے.

این سی او سی کی جانب سے کاروباری اوقات اور دفاتر کے اوقات کار میں کسی بھی قسم کی تبدیلی نہیں کی گئی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے فیصلوں کے تحت ملک کے چار بڑے شہروں میں کورونا پابندیوں کا اطلاق ہوگا۔

این سی او سی کے مطابق کراچی،لاہور، حیدرآباد اور اسلام آباد میں کورونا کی پابندیوں کا اطلاق ہوگا۔این سی او سی کا کہنا ہےکہ کراچی میں تین روز سے کورونا مثبت کیسزکی شرح 39، لاہور میں تین روز سے 13.69 اور حیدرآباد میں تین روز سے شرح 12.88 ہے۔

اس کے علاوہ اسلام آباد میں تین روز سے کورونا کی شرح 10.47 فیصد ہے جس کے تحت ان چار شہروں میں پابندیوں کا اطلاق ہوگا۔

دوسری جانب محکمہ داخلہ سندھ نےکورونا ایس او پیز سے متعلق نیا حکم نامہ جاری کردیا ہے جس کے مطابق کراچی اور حیدرآباد میں انڈور تقریبات پر15 فروری تک پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ آؤٹ ڈور تقریبات میں ویکسینیٹڈ 300 افراد کی شرکت کی اجازت ہوگی۔

کراچی اور حیدرآباد میں جم، سنیما، امیوزمنٹ پارکس اور مزارات 50؍ فیصد حاضری کے ساتھ کھلے رہیں گے، کراچی اور حیدرآباد میں 12سال سےکم عمر طلبا کے لیے اسکولوں میں 50فیصد حاضری ہوگی، سندھ بھر میں کاروباری سرگرمیاں اوقات کار کی پابندی کے بغیر جاری رہیں گی۔

ادھر ملک بھر میں کورونا سے مزید 8جاں بحق ہوئے جبکہ شہباز شریف،شوکت ترین سمیت 5472؍ افراد متاثر ہوئے اور مثبت کیسز کی شرح 9.48فیصد رہی، شہبا ز شریف دوسری مرتبہ وائرس کا شکار ہوئے، وزیر خزانہ نے خود کو گھر میں قرنطینہ کر لیا جس کے باعث ای سی سی اجلاس ملتوی کر دیا گیا.

مثبت کورونا کیسز کے باعث راولپنڈی میں 2،اسلام آباد میں ایک سکول سیل کر دیا گیا، وزارت قومی صحت نے کہا ہے کہ گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 57ہزار 669 کورونا ٹیسٹ کئے گئے جن میں سے 5472 افراد کے کورونا ٹیسٹ مثبت آئے جس سے کیسز کی مجموعی تعداد 13 لاکھ 38 ہزار 993ہو گئی، کورونا کی مثبت شرح 9.48 فیصد رہی ۔

اہم خبریں سے مزید