بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق ہیڈ کوچ روی شاستری نے کہا ہے کہ اگر ویرات کوہلی اپنی کپتانی جاری رکھتے تو بہت سے لوگوں کو اُن کی کامیابی ہضم نہیں ہوتی۔
بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے روی شاستری نے کہا کہ ’ویرات کوہلی مزید 2 سال تک اپنی کپتانی جاری رکھ سکتے تھے کیونکہ آگے بھارت کی ہوم سیریز زیادہ ہونی ہیں لیکن اگر کوہلی کپتانی جاری رکھتے تو اُن کی کامیابی بہت لوگ ہضم نہیں کرپاتے۔‘
روی شاستری نے کہا کہ ’ہمیں کوہلی کے فیصلے کا احترام کرنا چاہیے، کوہلی کا ریکارڈ ناقابل یقین ہے، آپ نے آسٹریلیا، انگلینڈ کے خلاف کامیابی حاصل کی اور جنوبی افریقا سے 1-2 سے ہارے لیکن پھر بھی، بحث جاری ہے کہ کوہلی کو کپتان ہونا چاہیے یا نہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ کوہلی اب اپنی بیٹنگ کو ترجیح دینا چاہتے ہیں اور کرکٹ سے لطف اندوز ہونا چاہتے ہیں۔
سابق بھارتی ہیڈ کوچ نے یہ بھی کہا کہ ’ویرات کوہلی نے ٹیسٹ فارمیٹ میں 5 سے 6 سال بھارت کی قیادت کی اور ان میں سے، پانچ سال بھارت نمبر ون پر تھا، کسی بھی بھارتی کپتان کے پاس اس قسم کا ریکارڈ نہیں ہے اور دنیا بھر میں اس قسم کے ریکارڈ کے ساتھ صرف چند ہی کپتان ہیں۔‘
شاستری نے کہا کہ ’اس لیے جب سب سے کامیاب کپتان کپتانی چھوڑنے کا فیصلہ کرتا ہے تو یہ انفرادی فیصلہ ہوتا ہے۔‘
روی شاستری نے مزید کہا کہ ’سنیل گواسکر، کپل دیو اور سچن ٹنڈولکر نے اپنے کھیل پر توجہ مرکوز کرنے کے لیے کپتانی چھوڑی تھی، اس لیے ویرات کے ذہن میں بھی یہی بات تھی۔‘