• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ذہنی معذور لڑکی سے زیادتی کرنیوالا اہلکار پولیس کے سامنے پیش

کراچی(اسٹاف رپورٹر)جناح اسپتال کالونی میں اسلحے کے زور پر ذہنی معذور لڑکی سے زیادتی کرنے والے پولیس اہلکار نے خود کو پولیس کے سامنے پیش کر دیا۔پولیس حکام کے مطابق ملزم مختیار رانا ڈسٹرکٹ سینٹرل میں ایس ایس پی کا ڈرائیور بتایا جاتا ہے ، مقدمہ الزام نمبر 07/22بجرم دفعات 376/506Bکے مدعی عبدالطیف کی جانب سے چوبیس جنوری کو مذکورہ مقدمہ درج کرایا گیا تھا جس میں مقدمہ مدعی کا کہنا تھا کہ انکی بیٹی 18سالہ (س) کو 20 جنوری کو پیٹ میں کافی درد ہوا تو اسکو فوری طور پر جناح اسپتال چیک اپ پر لیکرآیا ،ڈاکٹر نے لڑکی کا الٹراساونڈ کیا تو ڈاکٹروں نے رپورٹ دی کہ لڑکی بیس ہفتے اور ایک دن کی حاملہ ہے ، عبدالطیف نے پولیس کو بتایا کہ میری بیٹی سے جب اہلیہ نے معلومات لی تو اس نے ڈرتے ڈرتے بتایا کہ 28جولائی 2021کی دوپہر تین بجے ایک رشتے دار لیاقت کی میت میں گئے ہوئے تھے اس ہی دن پڑوسی اوررشتے دار مختیار رانا گھر پر آیا اور میری بیٹی سے کہا کہ تمھیں میری بیٹی گھر بلارہی ہے جب میری بیٹی مختیار رانا کے گھر پہنچی تو مختیار نے اسلحے کے ذور پر تھپڑ مارے اور کمرے میں لیجا کر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا اور کسی کو بتانے پر جان سے مارنے کی دھمکی دی تھی ،پولیس حکام کے مطابق ملزم مختیار رانا ڈسٹرکٹ سینٹرل میں ایس ایس پی کا ڈرائیور بتایا جاتا ہے ،متاثرہ لڑکی کے گھر والوں اور اہل محلہ نے منگل کی شب کراچی پولیس آفس کے سامنے ملزم کی گرفتاری کا مطالبہ کیا، انہوں نے پولیس کے خلاف نعرے بازی بھی کی جس کے بعدمنگل کی شب کراچی پولیس ترجمان نے بتایا کہ پولیس اہلکار رانا مختیار نے خود کو ایس ایس پی انویسٹی گیشن سائوتھ کے سامنے پیش کر دیا ہے،پولیس اہلکار 18 سالہ لڑکی سے زیادتی کے مقدمے میں نامزد ملزم ہے۔ ترجمان پولیس کے مطابق تمام پہلوؤں اور حقائق کی روشنی میں مقدمے کی تفتیش کی جائے گی اور ایس ایس پی انویسٹی گیشن سائوتھ معاملے کی خود نگرانی کر رہے ہیں۔پولیس اہلکار کے ذہنی معذور لڑکی سے زیادتی ،اہلخانہ کے احتجاج میں پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے بھی شرکت کی ،انہوں نے ایڈیشنل آئی جی کراچی کے دفتر کے باہر مظاہرین کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو بھی کی۔انہوں نے کہا کہ ایک مچھلی جیسے تالاب گندہ کرتی ہے ویسے ہی محکمہ پولیس کا حال ہوگیا ہے،میں نے ہمیشہ پولیس کی کارکردگی پر انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے،پولیس میں موجود کالی بھیڑیں محکمہ کو بدنام کررہے ہیں،ان بھیڑیوں کو دیکھنا اور محکمہ سے چھانٹا ہوگا،عوام کو پولیس سڑکوں پر نکلنے کیلئے مجبور کررہی ہے،انہوں نے کہا کہ عوام کو سڑکوں پر نکلنا پڑا پھر ملزم کو گرفتار کیا گیاجب تک یہ کیس منتقی انجام تک نہیں پہنچتا ہم متاثرہ خاندان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ملک بھر سے سے مزید