کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی سینیٹر ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا ہے کہ وزیراعظم اگست سے اب تک تین مرتبہ مذاکرات کی دعوت دے چکے ہیں۔ تحریکِ انصاف کے رہنما سینیٹر عون عباس بپی نے کہا کہ ایک فریق کو اس طرح دباؤ اور ذہنی اذیت میں رکھ کر بات چیت ممکن نہیں،جے یو آئی کے رہنما سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ غیرجانبدار وفد تشکیل دے کر بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرائی جائے ۔وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام کے آغاز میں میزبان حامد میر نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ وزیراعظم کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کا اصل مقصد کیا ہے، اور کیا تحریکِ انصاف ایک مرتبہ پھر ان مذاکرات کو مسترد کر دے گی؟ انہوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کے لئے اصل چیلنج مفتی تقی عثمانی کے حالیہ اعلان کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال ہے، جبکہ پی آئی اے کی نجکاری کے بعد کے ممکنہ اثرات بھی زیرِ بحث آئے۔ وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی سینیٹر ڈاکٹر مصدق ملک نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس نجکاری کے لئے اداروں کی ایک طویل فہرست موجود ہے، جن میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں بھی شامل ہیں۔پی آئی اے کی نجکاری میں شفافیت کو یقینی بنایا گیا، بولی کے مختلف مراحل رکھے گئے اور متعدد طریقوں سے تخمینے لگائے گئے، جن کے مطابق پی آئی اے کی مالیت تقریباً 100 ارب روپے بنتی تھی۔