• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈاکٹر فیاض شال بش جونیئر، ڈک چینی سمیت ممتاز امریکیوں کے معالج رہے

نیویارک (تجزیہ…عظیم ایم میاں) سابق وزیراعظم نوازشریف کی صحت کے بارے میں تازہ رپورٹ لکھنے والے ماہر امراضِ قلب امریکی ڈاکٹر فیاض شال اور ان کی رپورٹ پاکستان کی سیاسی پارٹیوں کی جانبدارانہ گفتگو اور میڈیا میں متنازع بنی ہوئی ہے اور حکومتی پارٹی کے قائدین اور شعلہ بیان ترجمانوں اور وزراء کے بیانات کا حصہ ہیں۔

 اُن کے بارے میں معلومات حاصل کئے بغیر ہی انہیں ’’انڈین ڈاکٹر‘‘ قرار دے کر نہ صرف ان کی شخصیت، میڈیکل مہارت اور ان کی رپورٹ کو اپنی کم علمی کا نشانہ بناتے ہوئے نہ صرف مشکوک بلکہ مسترد کیا جا رہا ہے جبکہ نوازشریف کے حامی بھی ڈاکٹر فیاض شال کی مہارت اور ممتاز شخصیت کو نظرانداز کرتے ہوئے صرف میڈیکل رپورٹ کی حمایت پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں۔مشہور کشمیری رہنما ڈاکٹر غلام نبی فاعی نے نمائندہ جنگ/جیو سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فیاض شال کے بارے میں ان مذکورہ تمام حقائق کی بھی تصدیق کر دی ہے۔ 

ڈاکٹر فیاض شال نہ صرف امریکا کے اُن ممتاز اور شہرت یافتہ ماہر امراض قلب ہیں جو امریکی صدر جارج بش (جونیئر)، نائب صدر ڈک چینی اور متعدد ممتاز اور متموّل امریکیوں کے نہ صرف ذاتی معالج رہے ہیں بلکہ تحریک آزادیٔ کشمیر کے متعدد ممتاز رہنمائوں کو علاج معالجہ اور تشخیص کی تمام خدمات بلامعاوضہ فراہم کر چکے ہیں۔

 آزاد کشمیر کے صدر سردار عبدالقیوم خان مرحوم بھی متعدد بار اپنے دورۂ امریکہ کے دوران اُن کے زیرعلاج بھی رہے اور ایک مرتبہ ڈاکٹر شال نے دوبئی پہنچ کر سردار عبدالقیوم کا معائنہ اور علاج بھی کیا اور سردار عبدالقیوم کے اصرار کے باوجود کبھی بھی اپنی خدمات کا کوئی معاوضہ نہیں لیا۔

 مقبوضہ کشمیر میں سری نگر سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر فیاض شال کشمیری نژاد امریکی شہری اور آزادی کشمیر کی تحریک کے ہمدرد ہیں۔ 

انہیں ’’انڈین ڈاکٹر‘‘ کہہ کر پی ٹی آئی کے بعض قائدین نے نہ صرف ڈاکٹر شال کے کشمیری جذبات اور کشمیری قائدین کیلئے بلامعاوضہ خدمات کی توہین کی ہے بلکہ انہوں نے مقبوضہ کشمیر کو انڈیا کا حصہ قرار دیتے ہوئے وادیٔ کشمیر کے تمام قائدین میرواعظ، گیلانی مرحوم، عبدالغنی لون، یٰسین ملک اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے شکار تمام کشمیریوں کو بھی ’’انڈین‘‘ ہونے کا درجہ دیدیا ہے جو کہ کشمیریوں کی توہین ہے۔

 ڈاکٹر فیاض شال نے مقبوضہ کشمیر کے ممتاز رہنما عبدالغنی لون سمیت وادیٔ کشمیر کے متعدد کشمیری رہنمائوں کو بھی بلامعاوضہ اپنی خدمات اور میڈیکل مشورے فراہم کئے جبکہ آزاد کشمیر کے سابق صدر اور جنرل (ر) ضیاء الحق کے سیاسی مرشد سردار عبدالقیوم خان کے علاوہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں منظور وٹو، صدیق خان کانجو، محترمہ بے نظیر بھٹو شہید اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف سمیت متعدد ممتاز پاکستانی شخصیات بھی ڈاکٹر شال کے زیرمعائنہ و علاج رہ چکی ہیں۔ 

یہ بھی واضح رہے کہ میاں نوازشریف اس سے قبل بھی ڈاکٹر فیاض شال کے زیرمعائنہ و علاج رہ چکے ہیں کئی سال قبل جب ڈاکٹر شال نے دوبئی کا سفر کر کے سردار عبدالقیوم خان کا دوبئی میں معائنہ و علاج کیا تھا تو اُس وقت بھی انہوں نے وزیراعظم نوازشریف کا معائنہ اور تشخیص بھی کی تھی جو سردار قیوم کے ساتھ دوبئی میں موجود تھے۔

 تحریک آزادی کشمیر کے ہمدرد مقبوضہ کشمیر سے تعلق رکھنے اور آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے ممتاز رہنمائوں کو علاج معالجہ اور دیگر رضاکارانہ خدمات انجام دینے والے ڈاکٹر فیاض شال کو ’’انڈین‘‘ قرار دے کر اُن کے کشمیری جذبات، مسلم دوستی اور مفت خدمات کی نہ صرف توہین ہے بلکہ شہید کشمیری برہان وانی اور دیگر کشمیری مظلوم انسانوں کی قربانیوں کی بھی توہین ہے۔

اہم خبریں سے مزید