گاجر پھل ہے یا سبزی؟ جب مارکیٹ سے گاجریں لینے جائیں تو یہ ہمیں سبزی کے خانوں میں ہی ملتی ہیں لیکن پھر اس کی مٹھاس دیکھ کر خیال آتا ہے کہ یہ پھل کا پھل اور سبزی کی سبزی ہے، یہ کچی کھائیں، سلا د بنائیں، پکائیں یاجوس پئیں اس کا فائدہ ہی فائدہ ہے، اور تو اور مربہ اور اچار بناکرشوق سے استعمال کرتےہیں، علاوہ ازیں اس کا استعمال فیس ماسک بنانے میں بھی کیا جاتا ہے، غرض یہ کہ گاجر کی غذائی افادیت اور لاتعداد بیماریوں کا علاج اس سبزی میں پوشیدہ ہے۔
گاجر میں سب سے زیادہ غذائی اجزا ء ہوتے ہیں، اس میں وٹامن اے، بی، سی، ڈی، ای اور کے سمیت پروٹین، پوٹاشیم، کیلشیم، آئرن، کاپر اور دیگر اجزاء پائے جاتے ہیں۔ اس کے بارے میں جدید تحقیق سے یہ معلوم ہوا کہ ایک کپ پکی ہوئی گاجر میں 70 کیلوریز اور 4 گرام فائبر ہوتا ہے، ایک کپ گاجر مسلسل تین ہفتے کھانے سے 11 فیصد تک کولیسٹرول کم کیا جا سکتا ہے۔ ایک گاجر میں وٹامن اے کی مقدار ایک انسان کی دن بھر کی ضرورت سے کہیں زیادہ ہوتی ہے۔
اس میں موجود بیٹا کیروٹین شوگر لیول کو اعتدال میں رکھنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے، اس کا باقاعدہ استعمال کینسر کے خطرات بالخصوص پھیپھڑوں کے کینسر کو کم کرتا ہے۔ اس کا استعمال رات کے اندھے پن (Night blindness ) کو روکتا ہے، کچی گاجر کی غذائیت پکی گاجر کی نسبت زیادہ ہوتی ہے۔ ابلی ہوئی گاجر کی نسبت ہلکے تیل میں پکی ہوئی گاجر زیادہ فائدہ مند ہوتی ہے لیکن اس کا ضرورت سے زیادہ استعمال بھی جلد میں پیلاہٹ پیدا کردیتا ہے۔
غذائی افادیت:
گاجر میں چونکہ غذائی اعتبار سے ان گنت فوائد پوشیدہ ہیں اور یہ وٹامن اے کا ایک بہت بڑا ذریعہ بھی ہے، اسی لئے اس میں شامل کیروٹین جو دراصل لفظ کیرٹ سے ماخذ ہے۔ کیروٹین دراصل وٹامن کی ابتدائی شکل کو کہتے ہیں۔ یہ انسانی جسم میں جا کر جگر کی مدد سے وٹامن اے بناتے ہیں۔ گاجر بچوں، بڑوں سب کے لئے سود مند ہے، اس کا جوس اپنے اندر صحت کا خزانہ لئے ہوئے ہے، اسی لیے شاید اسے ’’کرشماتی مشروب‘‘ کہتے ہیں۔ گاجر کا جوس پینے سے جگر میں موجود زہریلے مواد ختم ہوجاتے ہیں۔
اس میں وٹامن کے اور وٹامن ڈی کیلشیم کے ساتھ مل کر ہڈیوں کو مضبوط بناتے ہیں۔ اس میں چونکہ آئرن کی وافر مقدار پائی جاتی ہے، اس لئے اس کے مسلسل استعمال سے خون کی کمی کو احسن طریقے سے پورا کیا جا سکتا ہے، گاجر میں چونکہ بے شمار وٹامنز، منرلز، غذائی فائبر اور اینٹی آکسیڈنٹس پائے جاتے ہیں جس کے سبب یہ ہمارے جسم کے سیلز کو خراب ہونے سے بچاتے ہیں، غرض یہ کہ گاجر میں بے شمار امراض کا علاج پوشیدہ ہے، یہ قوت مدافعت بڑھاتی ہے، خون میں موجود سفید خلیوں کی مقدار میں اضافہ بھی ہوتا ہے۔
گاجر کے کرشماتی فوائد پر ایک نظر ڈالیں:
معدے کے امراض کا علاج:
گاجر کھانے سے معدے میں ایسی رطوبتیں بننا شروع ہو جاتی ہیں جس سے نظام انہظام بہتر اور جلد ہضم ہوتا ہے۔ گاجر کا متواتر استعمال معدے کے السر سے بھی محفوظ رکھتا ہے، اس میں چونکہ فائبر کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے جس کے سبب یہ قبض سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔
امراضِ قلب سے بچاؤ:
کولیسٹرول دل کے مریضوں کے لیے سب سے بڑا خطرہ مانا جاتا ہے، ایک تحقیق کے مطابق گاجر خون میں کولیسٹرول کو کم کرتی ہے جس کی وجہ سے اسے کھانے والے دل کی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں۔ ایک تحقیق کے مطابق گاجریں کھانے والے لوگوں میں نہ کھانے والے لوگوں کی نسبت دل کے دورے کا امکان 23 فی صد کم پایا گیا۔
جِلد کی حفاظت:
گاجر میں موجود آکسیڈنٹس اور وٹامن اے سورج کی شعاعوں کے اثرات سے جلد کی حفاظت کرنے کی بہتر صلاحیت رکھتے ہیں جس سے چہرے کی جھریاں، چھائیاں اور دھبے ختم ہوتے ہیں، نیز اس کا مسلسل استعمال جلد کی رنگت کو نکھارتا ہے۔
دانتوں کا موثر علاج:
گاجر چونکہ ایک ریشہ دار سبزی ہے اس لیے اسے چبا کر کھانے سے منہ میں جو لعاب بنتا ہے، اس کے سبب دانت کیڑا لگنے سے محفوظ رہتے ہیں۔ اس کا متواتر استعمال دانتوں کو صاف کرتا ہے۔ یہ دانتوں کو قوت دے کر توڑ پھوڑ سے محفوظ رکھتی ہے۔
بینائی کا علاج:
گاجر میں چونکہ بیٹا کیروٹین کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے جو دراصل وٹامن اے کی ابتدائی شکل ہوتی ہے اورجگر کی مدد سے وٹامن اے میں تبدیل ہو جاتی ہے لہٰذا وٹامن اے ہماری آنکھوں کے پٹھوں کو مضبوط بناتا ہے اور بیٹا کیروٹین کی فراوانی کی وجہ سے آنکھوں کی دیگر بیماریوں مثلاََ موتیا اور رات کا اندھا پن یعنی نائٹ بلائنڈ نیس Night blindness سے موثر تحفظ ملتا ہے۔
کینسر سے تحفظ:
گاجر کو غذا کا حصہ بنانا انتہائی سود مند ہے اس کا استعمال بڑی آنت، پھیپھڑوں اور چھاتی کے کینسر سے محفوظ رکھتا ہے اس کا تازہ جوس پینا بے حد مفید ہے، یہ کینسر پیدا کرنے والے خلیات کی روک تھام کرتا ہے، چونکہ فائبر کثرت سے اور کیلوریز کی مقدار نسبتاََ کم ہوتی ہے اس لیے یہ وزن کو بڑھنے سے روکتی ہے۔