سڈنی( جنگ نیوز)آسٹریلیا کے وزیر اعظم سکاٹ ماریسن نے بیجنگ کے جانب سےچینی بحریہ کے جہاز کی طرف سے آسٹریلوی فوج کے طیارے پر لیزر لائٹ لگانے کے عمل کو ’’دھمکانے والا‘‘ قرار دیا ہے۔خبر رساں ادارے رائٹرز نے آسٹریلیا کی وزارت دفاع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ آسٹریلوی فوج کے P-8A پوسائڈن میری ٹائم گشتی طیارے پر پیپلز لبریشن آرمی کے نیوی کے جہاز کی طرف سے لیزر لائٹ لگائی گئی تھی جس سے انسانی جانوں کو خطرہ ہو سکتا تھا۔آسٹریلوی فوج کا یہ طیارہ آسٹریلیا کے شمالی علاقے پر سے گزر رہا تھا۔سکاٹ ماریسن کا کہنا ہے کہ آسٹریلیوی حکومت بیجنگ سے اس معاملے پر جواب طلب کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ دھمکانے والے عمل کے علاوہ کچھ اور نہیں لگ رہا اور آسٹریلیا ایسے عمل کو کبھی قبول نہیں کرے گا۔ آسٹریلوی وزیر دفاع پیٹر ڈٹن نے اس واقعے کو بہت جارحانہ قرار دیا ہے جو آسٹریلیا کے خصوصی اقتصادی زون میں ہوا۔پیٹر ڈٹن نے سکائی نیوز کو بتایا کہ میرے خیال میں چینی حکومت امید کر رہی ہے کہ کوئی اس جارحانہ غنڈہ گردی کے بارے میں بات نہ کرے۔ ہم پورے خطے اور دنیا کے کئی حصوں میں اس کی مختلف شکلیں دیکھ رہے ہیں۔وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ چینی بحریہ کا جہاز اس وقت پیپلز لبریشن آرمی نیوی کے ایک اور جہاز کے ساتھ بحیرہ عرفورا سے گزر رہا تھا۔ یہ سمندر آسٹریلیا کے شمالی ساحل اور نیو گنی کے جنوبی ساحل کے درمیان ہے۔ آسٹریلیا اور چین کے تعلقات اس وقت خراب ہوئے جب کینبرا نے ہواوے کے فائیو جی نیٹ ورک پر 2018 میں پابندی عائد کر دی تھی اور کورونا وائرس کی آزاد تفتیش کا مطالبہ کیا تھا۔