کوئٹہ (اسٹاف رپورٹر)کوئٹہ یونین آف جرنلسٹس نے پریوینشن آف الیکٹرانک کرائمز ایکٹ(پیکا) ترمیمی آرڈیننس کے خلاف بلوچستان ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائر کردی پیکا ترمیمی آرڈیننس کے خلاف درخواست کیو یوجے کے صدر امین اللہ مشوانی نے معروف قانون دان سلیم احمد لاشاری کے توسط سے جمع کرائی جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پیکا ترمیمی آرڈیننس آزادی اظہار رائے اور تحریر و تقریر کی ضمانت سے متصادم ہے اور یہ ترمیمی آرڈیننس ایک سیاہ قانون ہے ۔ دریں اثناءکوئٹہ یونین آف جرنلسٹس کے جاری کردہ بیان میں پیکا ترمیمی آرڈیننس کے خلاف صحافیوں کا ساتھ دینے پر وکلاءبرادری ، سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ عوامی بیداری قابل ستائش ہے تاہم بلوچستان کی حد تک یہ افسوسناک بات دیکھنے میں آرہی ہے کہ جو لوگ اپنے عمل اور کردار سے پیکا بنے ہوئے ہیں وہ بھی اس ترمیمی آرڈیننس کی مخالفت کررہے ہیں ، سیاسی جماعتوں ، وکلاءبرادری اور سول سوسائٹی نے جس طرح پیکا آرڈیننس کے خلاف آواز اٹھائی ہے پیکا صحافیوں کے خلاف بھی کیو یوجے کا ساتھ دے تاکہ صحافت کے پیشے کا وقار اور غیر جانبداری بحال کیاجاسکے ۔