• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

آسٹریلین کرکٹرز کی پاکستان میں موجودگی شائقین کیلئے خوشگوار لمحات

24سال بعد وہ تاریخ ساز لمحہ آگیا جب آسٹریلوی ٹیم نے پاکستانی سر زمین پر ٹیسٹ کھیلا ، دنیا کی ایک بڑی ٹیم کا پاکستان آکر کھیلنا شائقین کرکٹ کے لئے خوش گوار لمحات ہیں۔ گذشتہ تین سالوں میں چھٹی غیر ملکی ٹیم پاکستان کے دورے پر آئی ہے۔ اس سال انگلینڈ، نیوزی لینڈ اور ویسٹ انڈیز کو پاکستان کے دورے پر آنا ہے۔ پاکستان مخالف قوتوں کے لئے کرکٹ کے میدان سے اچھا پیغام آیا ہے کیوں کہ ہمارے مخالفین خوش نہیں ہیں کہ پاکستانی میدانوں کی رونقیں لوٹ رہی ہیں۔

پنڈی کے تماشائیوں کی تعریف نہ کرنا بھی زیادتی ہوگی جنہوں نے بڑی تعدا د میں ٹیسٹ میچ میں آکر میچ دیکھا، بہت عرصے بعد ایسا لگا کہ ٹیسٹ کرکٹ کا شوق اب بھی شائقین کو گراونڈ لانے پر مجبور ہے۔ حالانکہ ملک دشمن قو تیں نہیں چاہتی تھیں کہ پاکستان میں کرکٹ بحال ہو اور دنیا کی بڑی ٹیمیں پاکستان آئیں۔ آسٹریلوی کرکٹ بورڈ نے پاکستان کے ذرائع ابلاغ میں ایک آسٹریلوی کرکٹر کی اہلیہ کو مبینہ طور پر دھمکی آمیز پیغامات ملنے کی خبروں کے بعد ایک بیان میں کہا تھا کہ بورڈ ایک سوشل میڈیا پوسٹ سے آگاہ ہے، اس کی تحقیقات کی گئی ہیں۔ 

کرکٹ آسٹریلیا سوشل میڈیا پر اس پوسٹ کے بارے میں باخبر ہے اور اس کی نوعیت اور مواد کے بارے میں پاکستان کرکٹ بورڈ، کرکٹ آسٹریلیا اور دونوں ممالک کی سرکاری ایجنسیوں نے تحقیقات کی ہیں۔ کرکٹ آسٹریلیا کے اس پیغام سے ان لوگوں کو منہ کی کھانا پڑی جو پاکستان آسٹریلیا سیریز کے خلاف سازش کررہے تھے۔ گزشتہ برس ستمبر میں نیوزی لینڈ نے اپنی حکومت کی جانب سے خبردار کیے جانے پر راولپنڈی میں سیریز کے پہلے میچ سے چند منٹ پہلے اپنا دورہ منسوخ کر دیا تھا۔

اس کے محض تین دن بعد انگلینڈ نے بھی اپنی مردوں اور خواتین کی کرکٹ ٹیموں کے مجوزہ دورے یہ کہہ کر منسوخ کر دیے تھے کہ انہیں اپنے کھلاڑیوں کی ذہنی اور جسمانی بہبود کی فکر ہے۔ پاک آسٹریلیا سیریز سے قبل دھمکی آمیز پیغامات مبینہ طور پر بھارتی ریاست گجرات سے کیے گئے۔ پاکستان کے سکیورٹی ذرائع کی جانب سے اس شخص کا نام، پیشہ، ای میل ایڈریس اور فون نمبر بھی شیئر کیا گیا۔

پاکستان کے سکیورٹی ذرائع کا دعویٰ تھا کہ اس پیغام کا مقصد پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کو روکنا تھا تاکہ 24 سال کے طویل عرصے کے بعد پاکستان آنے والی آسٹریلوی کرکٹ ٹیم خوف زدہ ہوکر وطن واپس چلی جائے۔گزشتہ برس ستمبر میں پاکستان کے دورے میں نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کو دورہ منسوخ کر نے کے لئے دھمکی آمیز پیغام نیوزی لینڈ کے کرکٹر مارٹن گپٹل کی اہلیہ کو بھیجا گیا تھا کہ ان کے شوہر کو پاکستان میں قتل کر دیا جائے گا۔ مگر اس بارپاکستان دشمن قوتوں کی سازشیں ناکام ہوئیں اور پاکستانی میدانوں کی رونقیں بحال ہوگئی۔

مجھے پاکستان سپر لیگ کے دوران جب کراچی میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے مدعو کیا تھا تو خوشی ہوئی تھی کہ تماشائی منظم انداز میں میچ کا بھر پور مزہ لے رہے تھے۔ میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر کا مشکور ہوں جنہوں نے مجھے دعوت نامہ بھیجا اور کئی مہینوں بعد نیشنل اسٹیڈیم میں ہائی وولٹیج میچ دیکھنے کا موقع ملا۔

سلمان نصیر ،پی ایس ایل کے ٹورنامنٹ ڈائریکٹر تھے اور رمیز راجا کی انتظامی ٹیم میں متحرک ہیں۔ پاکستان میں انٹر نیشنل کرکٹ کی بحالی کا کریڈٹ نجم سیٹھی، شہر یار خان کو جاتا ہے اب اس مشن کو رمیز راجا اور ان کی انتظامی ٹیم مکمل کررہی ہے۔ یہی دعا ہے کہ ملکی گراونڈ اسی طرح آباد ہوں اور کرکٹ کو فروغ ملتا رہے۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید