• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لندن میں روس اور یوکرین کے بیلے ڈانسرز کی ایک ساتھ پرفارمنس

لندن میں روس اور یوکرین کے بیلی ڈانسرز کی ایک ساتھ پرفارمنس
لندن میں روس اور یوکرین کے بیلی ڈانسرز کی ایک ساتھ پرفارمنس 

یوکرین کے عوام کے لیے عطیات جمع کرنے کے مقصد سے لندن میں منعقد کی جانے والی ایک تقریب میں روس اور یوکرین کے بیلے ڈانسرز نے ایک ساتھ شاندار ڈانس پرفارمنس دی۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق، روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ سے دور  لندن میں یوکرین کے عوام کے لیے عطیات جمع کرنے کے مقصد سے منعقد کی جانے والی ایک تقریب میں روس اور یوکرین کے بیلے ڈانسرز نے ایک ساتھ ڈانس پرفارمنس دی ہے۔

ذرائع کے مطابق، تقریباً 20 بیلے ڈانسرز نےاپنی دلکش ڈانس پرفارمنس ’ڈانس فار یوکرین‘ کے لیے لندن کولیزیم تھیٹر کے کھچا کھچ بھرے ہوٗے آڈیٹوریم سے زبردست داد وصول کی۔

اس تقریب کی منتظمہ ایوان پٹروف ہیں، جن کا تعلق یوکرین سے ہے اور اُنہوں نے یہ تقریب رومانیہ کی علینا کوجوکارو کے ساتھ مل کر اس تقریب کا اہتمام کیا ہے۔

 ایوان پٹروف نےمیڈیا کو بتایا کہ ’یوکرین میں ہمارے بہت سارے پیارےلوگ  ہیں۔ ہم گھر میں بیٹھ کر صرف خبریں نہیں دیکھ سکتے تھے، ہم ان کے لیے کچھ کرنا چاہتے تھے‘۔

اس تقریب میں برازیل، اٹلی اور برطانیہ سمیت کئی ممالک کے رقاصوں نے پیلے اور نیلے رنگوں سے روشن اسٹیج کو اپنی شاندار پرفارمنس سے پر کشش  بنایا، جبکہ تقریب کے کچھ شرکاء یوکرین کے پرچم میں لپٹے ہوئے تھے۔

یوکرین سے کتجا خانیکووا اور روس سے نتالیہ اوسیپووا ان ڈانسرز میں شامل تھیں جنہوں نے تقریب میں حصّہ لیا۔ 

اس تقریب میں امریکا، فرانس، جاپان اور ارجنٹائن کے رقاص بھی موجود تھے۔

تقریب کے منتظمین کے مطابق، اس تقریب میں ڈیزاسٹر ایمرجنسی کمیٹی کی یوکرین کے لیے کی گئی اپیل پر (140,000) پاؤنڈز  یعنی (184,520.00) ڈالرز جمع کیے گئے۔

خیال رہے کہ روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا اور اس حملے کو روس کی جانب سے اپنے پڑوسی ملک میں کو محفوظ بنانے کے لیے ’خصوصی آپریشن‘ قرار دیاتھا۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ یوکرین پر روس کے حملے میں اب تک 800 سے زیادہ شہری ہلاک ہوئے ہیں جبکہ زخمی ہونے والوں کی تعداد 1300 سے زائد ہے۔

انسانی حقوق کے دفتر کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ شہریوں کی ہلاکتیں زیادہ تر فضائی حملوں، راکٹ اور میزائل شیلنگ سے ہوئی ہیں۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید