کوئٹہ( این این آئی) بی این پی کے بیان میں کہاگیا ہے کہ سیاست کرنا ہر ایک کا جمہوری حق ہے۔ کسی پر یہ پابندی نہیں عائد نہیں کی جاسکتی کہ وہ کوئی پارٹی چھوڑ کر کسی دوسری پارٹی میں شامل نہ ہو بلکہ ہر شخص اپنے نظریے کے مطابق کسی پارٹی میں شمولیت اختیار کرسکتا ہے لیکن ایک پارٹی سے دوسری پارٹی میں شمولیت کرنے والا جب کسی پریس کلب یا کہی اور شمولیت کا اعلان کرے تو اسے چاہیے کہ وہ حقیقت اور سچائی بیان کرے تو بہتر ہے۔بیان میں کہاگیاکہ 2 اپریل کو ضلع کوئٹہ کے کچھ دوست انفرادی طور پر بی این پی کو چھوڑ کر دوسری پارٹی میں شمولیت اختیار کی ان کا یہ بیان درست نہیں کہ سینکڑوں دوست مستعفی ہو گئے اوردوسری پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی جوکہ حقیقت پر مبنی نہیں صرف اپنے نمبر بڑھانے کے لیئے ایسا اعلان کیا گیا۔ بیان میں کہاگیاکہ پارٹی چھوڑنے والوں میں ایسے افرادبھی شامل ہیںجنہوں نے 2018 کےالیکشن میں باپ پارٹی کو ووٹ دیکر پارٹی سے کنارہ کش ہوگئےتھے۔ ان میں کچھ لوگ ایسے بھی شامل ہیں جو پہلے بھی استعفیٰ دے چکے ہیں اور چند لوگ ایسے بھی ہیں جو کئی سالوں سے سوشل میڈیا سمیت ہر محاذ پر پارٹی کے خلاف پروپیگنڈہ کر رہے تھے اور چند لوگ ایسے بھی تھے جو عرصہ دراز سے غیر فعال تھے۔ شمولیت کرنے والوں میں صرف دو مرکزی کونسلر حاجی فاروق شاہوانی۔ ہدایت جتک۔ 3 ضلعی کونسلر یونس بلوچ۔ خدائے رحیم لہڑی اور ٹکری صدام لانگو اور کچھ ممبران تھے شمولیت کرنے والے انفرادی تھے ۔جو مستعفی ہوئے ان کے یونٹ سیکرٹریز، ڈپٹی سیکرٹریز کونسلران اور سرگرم ممبران پارٹی میں موجود ہیں۔ بیان میں کہاگیاکہ کوئٹہ بی این پی کا مضبوط گڑھ ہے یہاں کے کارکنان مخلص، مضبوط اور باشعور ہیں، کوئی ان کو کمزور نہیں کر سکتا تردیدی بیان میں کہا گیا کہ بی این پی بلوچستان میں وہ واحد پارٹی ہے جو لاپتہ افراد کی بازیابی کی جدوجہد میں پیش پیش رہی ہے۔ ہر مشکل میں عوام کے ساتھ ہے صوبہ کے ساحل اور وسائل کے محافظ ہیں۔