اسلام آباد (نمائندہ جنگ) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کرنے سے روکنے کی درخواست خارج کرتے ہوئے درخواست گزار کو پانچ ہزار روپے جرمانہ کر دیا ہے،چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ کوئی اشتہاری ہے تو قانون اپنا راستہ خود بنائیگا ، درخواست گزار وفاقی حکومت کا کوئی بھی نوٹیفکیشن پیش نہ کر سکا ، پیر کو سماعت کے دوران درخواست گزار نے اختیار کیا کہ نواز شریف سزا یافتہ اور عدالتی مفرور ہیں جنہیں ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کیا جا رہا ہے ، نواز شریف اس عدالت کیساتھ بھی آنکھ مچولی کھیل کر فرار ہوئے اور اشتہاری قرار پائے ، سزا یافتہ مجرم کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کرنا آئین کی روح کے منافی ہے لہٰذا نواز شریف کو ڈپلومیٹک پاسپورٹ جاری کرنے سے روکنے کے احکامات جاری کئے جائیں اور واپسی پر گرفتار کر کے متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جائے، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دیئے کہ اشتہاری ملزم کسی بھی ریلیف کا مستحق نہیں رہتا ، اگرکوئی اشتہاری ہے تو قانون اپنا راستہ خود بنائیگا ، عدالت کے پاس پہلے ہی بہت اہم مقدمات ہیں ، سائلین کیلئے قیمتی وقت ہے ، عدالتی وقت ضائع کرنے پر کیوں نہ آپ پر جرمانہ عائد کیا جائے؟ عدالت نے درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا، بعد ازاں عدالت نے فیصلہ جاری کرتے ہوئے درخواست کو غیرضروری قرار دیکر خارج کر دیا اور درخواست گزار پر پانچ ہزار روپے جرمانہ عائد کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار وفاقی حکومت کا کوئی بھی نوٹیفکیشن پیش نہ کر سکا ، درخواست گزار نے مختلف مقامی اخبارات کے تراشوں کا حوالہ دیا، عدالت اخباری تراشوں پر کسی کیس کا فیصلہ نہیں کر سکتی۔