بالی ووڈ کے’کنگ خان‘ شاہ رخ خان نے اپنی شادی سے پہلے اپنی اہلیہ گوری خان اور سسرالیوں سے جڑا ایک دلچسپ قصہ سنادیا۔
شاہ رخ جن کی شادی 25 اکتوبر 1991 کو گوری خان سے ہوئی تھی، نے سسرالیوں کے ساتھ اپنی پہلی ملاقات کا دن یاد کرتے ہوئے انہیں ٹرول کردیا۔
کنگ خان اور گوری کی شادی کو 31 سال گزر چکے ہیں، اس جوڑی کے 3 بچے ایک لڑکی اور 2 لڑکے ہیں اور دونوں کا پیار اب تک برقرار ہے۔
بالی ووڈ کے بادشاہ نے گوری کے خاندان سے اپنی پہلی ملاقات کا تذکرہ کیا، ان کا فلمی کیریئر شادی کے بعد پروان چڑھا، اس دوران سسرالی انہیں اچھے سے نہیں جانتے تھے، اس لیے وہ شادی سے متعلق شش و پنج میں مبتلا تھے۔
شاہ رخ خان نے ایک انٹرویو میں شادی سے پہلی کی گوری کے خاندان سے اپنی پہلی ملاقات کا ذکر کیا،جو دوسرے مذہب کے لڑکے سےبیٹی کی شادی کے حوالے گومگوں کی کیفیت کا شکار تھے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یاد ہے کہ پرانے طرز زندگی کی حامل پوری فیملی مجھ سے ملنے آئی، میں اُن سب کا اور اُن کے عقائد کا احترام کرتا ہوں۔
شاہ رخ نے بتایا کہ دن کے سوا 1 بجے میں وہاں پہنچا، پرانے دور کی طرح سب میرے ارد گرد بیٹھے تھے، سب نے پنجابی میں آپس میں باتیں کرنی شروع کردیں۔
کنگ خان نے مزید بتایا کہ ’ان میں سے کوئی کہہ رہا تھا، لڑکا مسلمان ہے، تو ایک نے کہا شادی کے بعد لڑکی کا نام تو نہیں بدل دے گا؟ لڑکی تو مسلمان ہوجائے گی۔
اس طرز گفتگو پر میں فوراً اٹھا اور گوری کو مخاطب کرکے کہا اٹھو، چلو برقع پہنو، نماز ادا کرتے ہیں، چلو سب ہی چلتے ہیں۔
شاہ رخ خان نے یہ بھی کہا کہ میری اس بات پر ساری فیملی حیران ہوگئی، سب کہنے لگے یہ تو ایک دم ہی تبدیل ہوگیا ہے۔
انہوں نے سسرالیوں کے ساتھ اپنے مذاق کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے کہا تھا کہ دیکھوں گوری تم اب برقعے میں رہوں گی، آج کے بعد گھر سے باہر نہیں نکلو گی، ہم اس کا نام عائشہ رکھ دیں گے۔
کنگ خان نے اس پر کہا کہ اس کے بعد اُن کے اپنے سسرالیوں کے ساتھ معاملات بدل گئے، اب وقت یہ آگیا ہے کہ گوری کے گھر والے اپنی بیٹی کے مقابلے میں مجھ سے زیادہ پیار کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سارے واقعے سے جو سبق ملتا ہے وہ مذہب کے احترام سے جڑا ہے، اسے محبت کے راستے میں نہیں آنا چاہیے یہ ایک زبردست شادی تھی جو اب بھی مضبوط ہے۔