بالی ووڈ کے باصلاحیت اداکار نواز الدین صدیقی نے بڑے بجٹ کی حالیہ ریلیز فلموں پر تبصرہ کیا اور پوچھا کہ ان میں سینما کہاں ہے؟
اپنے حالیہ انٹرویو میں نواز الدین صدیقی نے بڑے بجٹ کی حالیہ ریلیز فلموں ’ ٹرپل آر‘ اور ’کے جی ایف: چیپٹر 2‘ کی کامیابی، وجوہات اور بننے کے عمل پر گفتگو کی۔
بالی ووڈ اداکار نے کہا کہ بڑے بجٹ کی فلمیں یقینی طور پر شاندار ہوتی ہیں لیکن یہ صرف حیرت اور خوف پیدا کرتی ہیں، اس میں سینما کہاں ہے؟ ہنر کہاں ہے؟
اُن کا کہنا تھا کہ میں اب بھی محسوس کرتا ہوں کہ فلمیں نہیں بدلیں، سطحی تفریح سامنے آرہی ہے، بڑے بجٹ کی فلموں سے بہتر مواد کو او ٹی ٹی پلیٹ فارم تخلیق کر رہا ہے۔
نواز الدین صدیقی نے مزید کہا کہ بجٹ کی فلموں میں ویژول تجربات ہیں، حیرت اور خوف ہے، ان فلموں نے تھیٹروں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور سوچا جا رہا ہے کہ چھوٹے بجٹ کی فلم کو ریلیز ہونا چاہیے۔
دوران گفتگو اداکار سے کمرشل سینما میں مرکزی کردار کی تبدیلی متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے میں فلم ٹھاکرے میں، میں نے مین رول کیا، منٹو میں مرکزی کردار ادا کیا، مجھے لگا کہ 2 سال کی کورونا بندش کے بعد لوگ عالمی سینما دیکھیں گے تو کچھ تبدیلی آئے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ "لیکن جس انداز سے فلمیں ہٹ ہو رہی ہیں، ایسا لگتا ہے صلاحیت گئی تیل لینے، لوگ بس سطحی طور پر تفریح حاصل کرنا چاہتے ہیں اور وہ انہیں مل رہی ہے۔"
نوازالدین صدیقی نے کہا کہ کم بجٹ کی فلموں کو سینما گھروں میں ریلیز کروانے کے لیے محنت کرنی پڑتی ہے، بڑے بجٹ کی فلموں میں ویژول تجربات اچھے ہوتے ہیں، میں بھی دیکھتا ہوں، لیکن اس میں ہنر کہاں ہے؟
حال ہی میں بڑے بجٹ کی ایس ایس راجا مولی کی فلم ٹرپل آر اور پرشانت نیل کی کے جی ایف: چیپٹر 2 ریلیز ہوئیں، ایک فلم نے 1 ہزار کروڑ کلب میں جگہ بنالی ہے تو دوسری نے پہلے ہی ہفتے 700 کروڑ کا بزنس کرلیا ہے۔