• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تفہیم المسائل

سوال: میں شوگر کا مریض ہوں ،کیا میں روزے کے دوران انسولین لگوا سکتا ہوں؟ کمزوری کی صورت میں طاقت یا گلوکوز کا انجکشن لگوایاجاسکتا ہے؟ اس سے روزے پر کوئی اثر پڑے گا یا نہیں؟ (تنویر اقبال ، کراچی )

جواب: روزے کے بارے میں اُصول یہ بیان کیا گیا ہے :ترجمہ:’’حضرت ابن عباسؓ اور عکرمہؓ بیان کرتے ہیں کہ روزہ کسی چیز کے داخل ہونے سے ٹوٹتا ہے، خارج ہونے سے نہیں ٹوٹتا، (صحیح بخاری ،باب الحجامۃ والقیٔ للصَّائم)‘‘۔ہماری تحقیق کے مطابق آنکھ میں دوا ڈالنے یا کسی بھی قسم کا انجکشن لگانے سے روزہ فاسد ہوجاتا ہے، بعض علماء کے نزدیک اِس سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔ جس مسئلے کے بارے میں قرآن وحدیث میں صریح حکم نہ ہو ،وہ مسئلہ اجتہادی کہلاتا ہے ،اس میں لوگوں کو جس عالم پر اعتماد ہو، اُس کے فتوے پر عمل کریں۔ 

اجتہادی مسائل میں فقہاء کا اختلاف ایساہی ہے، جس طرح ہمارے اعلیٰ عدالتی فیصلوں کا ماخَذ آئین ،قانون اور مُسلَّمہ عدالتی نظائر وتے ہیں ،لیکن بعض اوقات اعلیٰ عدالتوں کے ججوں کے فیصلے ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں۔ اجتہادی مسائل میں فقہاء کے اختلاف کی صورت بھی یہی ہے۔ شام کے مشہور فقیہ ڈاکٹر وھبہ الزحیلی شافعی لکھتے ہیں: ترجمہ: ’’انجکشن پٹھوں میں جلد کے اندر لگانا ہو یا رگوں میں لگانا ہو، بہتر یہ ہے کہ روزے کی حالت میں نہ لگائے اور افطار کے وقت تک انتظار کرے ،اگر رگوں میں خون لگائے گا، تو روزہ فاسد ہوجائے گا ،(فقہ الاسلامی وادِلّتہ،جلد3)‘‘۔ روزے میں انجکشن لگوانے سے صرف روزے کی قضا لازم ہوگی ،کفارہ لازم نہیں ہوگا۔ اِنسولین کے بارے میں بھی ہمارا موقف یہی ہے ۔

اقراء سے مزید