وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ سے متعلق جامع حکمت عملی کابینہ کو دی گئی۔ آج کابینہ میں متعدد فیصلے کیے گئے۔ کابینہ کو وزیراعظم کے دورہ سعودی عرب سے آگاہ کیا گیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کابینہ کو بجلی کی لوڈشیڈنگ اور اشیاء کی قیمتوں سے متعلق بریفنگ بھی دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ریلیف دینا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ کابینہ نے 30 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی اجازت دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کابینہ نے ایک فرد کے پاس ایک سے زیادہ پاسپورٹ کی منسوخی کی منظوری دی۔ جبکہ چینی اور آٹے کی قیمتوں کو برقرار رکھنے کی بھی منظوری دی گئی ہے۔
مریم اورنگزیب نے بتایا کہ فواد اسد اللہ خان کو ڈی جی آئی بی تعینات کرنے کی منظوری دی گئی۔ عمران خان کی جانب سے پنجاب میں دوبارہ آئین شکنی کی جارہی ہے۔ گزشتہ حکومت کی ناقص پالیسی کی وجہ سے غذائی اجناس کی پیداوار متاثر ہوئی۔
اس موقع پر وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ گزشتہ 6 ہفتوں سے کچھ افراد آئین سے کھلواڑ کررہے ہیں، کچھ لوگ آئین سے ماورا اقدامات کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ کوئی عہدے دار اپنے آئینی حدود سے تجاوز نہ کرے۔ انہوں نے کہا کہ آج طے ہوا کہ اس معاملے پر آج اسمبلی میں بحث بھی ہوگی۔
اعظم نذیر نے کہا کہ کابینہ نے وزیراعظم کے فیصلوں کی توثیق کی اور گورنر پنجاب کو ہٹانے کی سمری کی توثیق کی۔
اس موقع پر وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ وزیراعظم نے چینی کی ایکسپورٹ پر مکمل پابندی لگادی ہے۔ ملک میں طلب کے مطابق چینی موجود ہے۔ چینی کی ایکسپورٹ پر پابندی کا مقصد ملک میں چینی کی قیمت کم کرنا ہے۔
وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کو محدود کرنے کے لیے کابینہ سے اضافی وسائل کی درخواست کی ہے۔ ن لیگ کے گزشتہ دور حکومت کے اختتام پر ملک میں لوڈشیڈنگ زیرو تھی۔ یکم مئی سے ملک میں لوڈشیڈنگ صفر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج ملک میں بجلی کی پیداوار 22 ہزار 600 میگاواٹ سے زیادہ ہے۔ آج پورے ملک میں کہیں بھی بجلی کی لوڈ شیڈنگ نہیں ہے۔
خرم دستگیر نے کہا کہ سابق حکومت کی نااہلی کی وجہ سے بجلی کے کارخانے بند ہوئے۔ زیادہ خسارے والے فیڈرز پر لوڈ منیجمنٹ کی جاتی ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ لوڈشیڈنگ سے متعلق شہری اور دیہی علاقوں میں توازن قائم کیا جائے۔