• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

فائبرومائی ایلجا... پٹھوں کو متاثر کرنے والی بیماری

فائبرومائی ایلجا (Fibromyalgia) پٹھوں کا ایک دائمی عارضہ ہے، جس میں جسم کے عضلات میں بہت زیادہ درد ہوتا ہے۔ پٹھوں کو متاثر کرنےوالی یہ بیماری تھکن، یادداشت، نیند اور مزاج کے مسائل پیدا کر سکتی ہے۔ یہ بیماری ذہنی دبائو، صدمے یا کسی آپریشن کی وجہ سے لاحق ہو سکتی ہے۔ اس عارضہ نے دنیا کی تقریباً 2سے5فیصد آبادی کو متاثر کیاہے اور یہ نوجوان سے درمیانی عمر کی خواتین میں زیادہ عام ہے۔

فائبرومائی ایلجا میں یادداشت کی پریشانیوں کو fibro-fog بھی کہا جاتا ہے۔ یہ دماغ کی سگنل پروسیسنگ کی صلاحیتوں کو متاثر کرتا ہے اور اس کے نتیجے میں درد کے احساسات کو بڑھاتا ہے۔ اس سے متاثرہ شخص کی خاندانی یا سماجی زندگی متاثر ہو سکتی ہے، جو کہ ڈپریشن کا باعث بن سکتی ہے۔

1992ء میں عالمی ادارہ صحت (WHO) کی طرف سے اسے ریومیٹک مرض کے طور پر تسلیم کیا گیا۔ اسی وجہ سے دنیا بھر کے کئی ممالک میں ہر سال 12مئی کو فائبرومائی ایلجا سے آگاہی کا دن منایا جاتا ہے۔ یہ مرض جسم کے متعدد حصوں میں ہونے والے دائمی اور مسلسل درد کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔ یہ بیماری انسان کی فعال رہنے کی صلاحیت کو متاثر کرتی ہے، جو وقت کے ساتھ ساتھ اور فرد سے فرد تک مختلف ہوتی ہے۔ اس سے متاثرہ افراد کو اکثر دائمی تھکاوٹ، توجہ اور نیند کی خرابی کے ساتھ ساتھ موڈ کی خرابی کا بھی سامنا ہوتا ہے۔

متاثر ہونے کے امکانات

وہ افراد جو فائبرومائی ایلجا کے خطرے سے زیادہ دوچار ہوتے ہیں؟

عمر: فائبرومائی ایلجا بچوں سمیت ہر عمر کے لوگوں کو متاثر کر سکتی ہے۔ تاہم، زیادہ تر لوگوں میں اس کی تشخیص درمیانی عمر کے دوران ہوتی ہے اور عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ اس بیماری کے ہونے کا زیادہ امکان ہوتا ہے۔

جنس: مَردوں کے مقابلے میں عام طور پر خواتین اس بیماری سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔

خاندانی تاریخ: اگر خاندان میں کسی کو فائبرومائی ایلجا ہے تو خاندان کے دوسرے افراد کے اس بیماری سے متاثر ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

دیگر بیماریاں: اگر کسی کو لیوپس، اوسٹیو ارتھرائٹس یا ریوماٹائڈ آرتھرائٹس جیسی کوئی بھی حالت ہے تو اسے فائبرومائی ایلجا ہونے کا زیادہ امکان ہے۔

بیماری کی وجوہات

فائبرومائی ایلجا ہونے کی کسی بھی صحیح وجہ کی ابھی تک نشاندہی نہیں کی گئی ہے لیکن کچھ عوامل ہیں جو اس عارضہ کے ذمہ دار قرار دیے جاتے ہیں۔

٭ دماغ میں درد کے اشاروں کا بدلا ہوا پیٹرن

٭ دماغی کیمیکلز کے ارتکاز میں تبدیلیاں

٭ جسمانی یا ذہنی صدمہ

٭ بے خوابی

٭ جینیات

٭ وائرل انفیکشنز

٭ بچے کی پیدائش

٭ موٹاپا

علامات

فائبرومائی ایلجا ہونے کی متعدد علامتیں ہیں جیسے کہ؛

٭ پٹھوں اور ہڈیوں میں درد

٭ سونے میں دشواری

٭ تھکاوٹ

٭ جوڑوں اور پٹھوں میں اکڑن (جو 3 ماہ تک رہ سکتی ہے)

٭ سر درد

٭ سُن رہنا

٭ بازوؤں یا ٹانگوں میں جھنجھلاہٹ

یہ علامات جو فائبرومائی ایلجا میں پیش آنے والے دائمی درد سے وابستہ ہیں، روزانہ کی سرگرمیوں پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔

علاج

بدقسمتی سے، فائبرومائی ایلجا کو روکا نہیں جا سکتا اور ابھی تک کوئی ایسا طریقہ نہیں دریافت کیا گیا جو اس مرض کے بڑھنے کو روک سکے۔ لیکن کچھ ایسے طریقے ہیں جو آپ کی زندگی کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے اس خرابی سے نمٹنے میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔ اگر آپ خود کو فائبرومائی ایلجا سے متاثر محسوس کرتے ہیں تو آپ کو معالج سے رجوع کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر عام طور پر مریض کی تاریخ، جسمانی معائنہ، ایکس رے اور خون کے ذریعے فائبرومائی ایلجا کی تشخیص کرتے ہیں۔ 

اگرچہ اس عارضہ کے لیے کوئی خاص علاج وضع نہیں کیا گیا مگر پھر بھی ایسے علاج اور ادویات موجود ہیں جن سے اس کی علامات کو کم کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔ مختلف علاج جیسے کگنیٹو بیہورئیل تھراپی (CBT)، طرزِ زندگی میں تبدیلیاں اور ادویات ایک ساتھ مل کر معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مدد کر سکتی ہیں۔ 

اس بیماری سے نمٹنے میں ورزش، ذہنی دبائو میں کمی اور پر سکون رہنا اہم ہیں۔ بہت سے ماہرین کا خیال ہے کہ بہترین علاج ایک کثیر جہتی نقطہ نظر ہے جو طرز زندگی میں تبدیلیوں اور متبادل علاج کے ساتھ ادویات کو جوڑتا ہے۔ آپ کو اپنے ڈاکٹر، فزیکل تھراپسٹ اور ممکنہ طور پر دوسروں کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت پڑسکتی ہے تاکہ آپ کی ضروریات کے مطابق علاج کا منصوبہ تیار کیا جاسکے۔

صحت سے مزید