• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنوبی بھارت کی فلموں کے سامنے بالی ووڈ کی ناکامی پر کنگنا رناوت پھٹ پڑیں

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

جنوبی بھارتی فلموں کے سامنے بالی ووڈ فلموں کی مسلسل ناکامی پر بالی ووڈ کی معروف اداکارہ کنگنا رناوت پھٹ پڑیں۔ 

ایک حالیہ انٹرویو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ بالی ووڈ میں اقربا پروری کو ناپسند کرنے کے حوالے سے کبھی بھی اپنی آرا کو خفیہ یا دل تک محدود نہیں رکھا بلکہ ہمیشہ اس پر کھل کر تنقید کی۔

کنگنا نے کہا کہ وہ محسوس کرتی ہیں کہ کس طرح ہندی فلموں کے اداکاروں کے بچوں کو فلموں میں موقع دیکر باصلاحیت آؤٹ سائیڈرز کو محروم رکھا جاتا ہے۔ 

اداکاروں کے بچوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے بالی ووڈ کوئن کا کہنا تھا کہ ان کا اپنے فن کے سلسلے میں فلم بینوں سے کوئی تعلق نہیں ہوتا اور یہی وجہ ہے کہ ہندی فلمیں ساؤتھ کی فلموں کا مقابلہ نہیں کر پارہی ہیں۔

کنگنا کا کہنا تھا کہ جنوبی بھارت کے اداکار اپنی فلم  کی کہانی اور فلم بینوں کے ساتھ مکمل طور پر جڑے ہوتے ہیں، جبکہ ہندی فلموں کے اداکاروں کے بچے ابلے ہوئے انڈوں کی طرح ہوتے ہیں۔

کنگنا نے کہا کہ عالمی وبا کے بعد تیلگو اور کناڈا فلموں نے باکس آفس پر ہندی فلموں کو مکمل طور پر پیچھے چھوڑ دیا ہے، ’رائز رور ریولٹ (آر آر آر)‘ اور ’کے جی ایف:چیپٹر 2‘ نے ایک ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کمایا، جبکہ ’پشپا:دی رائز‘ بھی بہت ہی کامیاب رہی اور اس نے ایک سو کروڑ بھارتی روپے سے زیادہ کا بزنس کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان فلموں کے ہندی ترجمہ والی فلموں نے بھی بالی ووڈ فلموں کو پچھاڑ کر رکھ دیا اور اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ ہندی فلموں میں یہاں کے اداکاروں کے بچوں کو اقربا پروری کرتے ہوئے ہیرو اور ہیروئن کے کردار دیدیے جاتے ہیں۔

کنگنا کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ بچے جو پڑھنے لکھنے بیرون ملک جاتے ہیں، انکا کھانے پینے، سوچنے اٹھنے بیٹھنے کا انداز مقامی نہیں اور یہ صرف انگلش میں گفتگو کرتے ہیں تو پھر ان کا مقامی فلمی صعنت اور فلم بینوں سے کیا تعلق ہوگا؟ اسی لیے ہندی فلمیں پٹ رہی ہیں۔

انٹرٹینمنٹ سے مزید