• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

یٰسین ملک کیلئے آواز اٹھانےپر لارڈقربان کو راجہ نجابت کا خراج تحسین

بریڈفورڈ(نمائندہ جنگ) جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نے برطانوی ہاؤس آف لارڈ کے رکن لارڈ قربان حسین کو ہائوس آف لارڈ میں بھارت میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اُجاگر کرنے اور معروف کشمیری حریت رہنما یاسین ملک کی رہائی کےلئے آواز بلند کرنے پر خراج تحسین پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لارڈ قربان حسین کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اُجاگر اور معروف کشمیری حریت رہنمایٰسین ملک کی بھارت میں غیر قانونی حراستگی کے بارے میں انتہائی اہم سوالات اُٹھائے ہیں جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین نے کہا کہ وہ برطانیہ، یورپ، پاکستان، آزادجموں و کشمیر اور دیگر عالمی فورمز پر مسئلہ کشمیر کو اُجاگر کرنےکے سلسلہ میں اور مسئلہ کشمیر کا فوری، پرامن اور دیر پا حل تلاش کرنے کے لئے کوشاں ہیں اور مضبوط عالمی لابی کرتے چلے آ رہے ہیں اور لارڈ قربان حسین کا برطانوی پارلیمنٹ میں سوالات اُٹھانا بھی جموں کشمیر تحریک حق خود ارادیت انٹرنیشنل کی مضبوط لابی کا نتیجہ ہے۔ راجہ نجابت حسین نے اپنی تحریک کی پوری ٹیم کو مبارک بادپیش کی اور کہا کہ ہماری پوری ٹیم دن رات انتھک محنت کر کے مسئلہ کشمیر کومختلف بین الاقوامی فورمز پر بلند کر رہی ہے اور سیاسی، سماجی اور دیگر با اثر رہنماؤں کے ساتھ مل کربین الا قوامی لابی کی جا رہی ہے اور بھارت پر ہر طرح کا سیاسی، سماجی اور سفارتی دباؤ بڑھایا جا تارہے گا۔ راجہ نجابت حسین کا کہنا تھا کہ بھارت نے ابھی تک عالمی برادری کی بات نہیں مانی اور نہ ہی بھارت نے عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر میں جانے کی اجازت دی ہے۔ بھارت نے تمام عالمی انسانی حقوقکی تنظیموں، صحافتی تنظیموں، سیاسی اور سماجی تنظیموں غرض یہ کہ ہر قسم کے عالمی امن پسندلوگوں کو مقبوضہ کشمیر میں جانے سے روک رکھا ہے تا کہ اصل حقائق دنیا سے چھپائے جا سکیں اوربھارت ڈرتا ہے کیوں کہ بھارت نے اپنے غیر قانونی قبضہ کے دوران لاکھوں کی تعداد میں کشمیریوں کو شہیدکر دیا ہے اور گمنام قبروں کا جال بچھایا ہوا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں کوئی بھی انسان کسی بھی عمر کاانسان بھارتی تشدد اور بربریت سے محفوظ نہیں ہے۔ راجہ نجابت حسین نے کہا کہ وہ رواں سال 2022 میں اپنی بھرپور بین الاقوامی لابی کو متحرک کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے جس کے انتہائی مثبت نتائج برآمد ہو ں گے اور مقبوضہ کشمیر کے عوام کو بھارت کے غیر قانونی قبضے سے آزادی نصیب ہو جائے گی اوربھارت عالمی دباؤ برداشت نہیں کر سکے گا اور بھارت کو ہر صورت میں کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ قراردادوں کے مطابق اور کشمیریوں کی مرضی اور منشاء کے مطابق ان کا حق خود ارادیت دینا ہوگا۔ راجہ نجابت حسین نے اپنی تحریک کے ساتھ کام کرنے والی تنظیموں، برطانوی اور یورپی پارلیمان کےعہدیداران، پاکستان کی قومی اسمبلی اور ممبران سینٹ اور آزاد جموں وکشمیر کی قانون ساز اسمبلی کےعہدیداران و ممبران کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہماری تحریک نے جب بھی مسئلہ کشمیر کےسلسلہ میں بین الاقوامی لابی تیز کرنے کی کوششیں کی ہیں تو ہمارے ساتھ سب نے تعاون کیا ہے اور ہمارےسرگرمیوں میں اپنی شرکت کو مختلف جگہوں پر یقینی بنایا ہے۔ سوالات کےجوابات پر برطانوی حکومت کے وزیر لارڈ طارق احمد نے کہا کہ انہیں مقبوضہ کشمیر کے حالات سے بخوبی آگاہی ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ انسانی حقوق کی پامالیوں کے معاملے کی تفصیلی تحقیقات ہونی چاہئے اوراس سلسلہ میں وہ پاکستانی اور بھارتی حکومت سے بات چیت کریں گے۔ دوسری طرف لارڈ قربان کے سوالات کے جواب میں لارڈ طارق احمد نے کہا کہ وہ یاسین ملک کے ٹرائل کے بارے میں مکمل طور پر آگاہ ہیں اور ہم جانتے ہیں کہ یاسین ملک کو بھارت کے قانون کے مطابق چارج کیا گیا ہے اور ہم نہیں چاہتے کہ ہم بھارت کے عدالتی معاملات میں کسی بھی قسم کی کوئی مداخلت کریں۔
یورپ سے سے مزید