• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

موسمیاتی تبدیلی، پیرس شہر اپنے اہداف مکمل کرنے میں ناکام

پیرس(نمائندہ جنگ) چراغ تلے اندھیرا، موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پیرس شہر اپنے اہداف مکمل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ علاقائی آڈٹ چیمبر کی رپورٹ کے مطابق، فعال منصوبوں کے باوجود، پیرس کی توانائی کی کھپت میں گزشتہ 15سالوں میں صرف 5فیصد کی کمی آئی ہے، اس کا 2022 کا ہدف 25فیصد تھا۔ بہت زیادہ عزم اور اقدامات کے باوجود ناکافی نتائج سامنے آئے ہیں، یہ بات پیرس کی میئر این ہڈالگو کی طرف سے موسمیاتی تبدیلیوں کے خلاف جنگ کے نتائج کے بارے میں چیمبر régionale des comptes dʼIle-de-France (ایک عدالتی آڈٹ باڈی جس کی صدارت مجسٹریٹس کرتی ہے) کا اندازہ ہے۔ اس موضوع پر اس پہلی رپورٹ پر 31 مئی سے شروع ہونے والے سٹی کونسل کے اگلے اجلاس میں بحث کی جائے گی۔ مجسٹریٹس نے گلوبل وارمنگ میں کمی کے لیے اقدامات کی چھان بین شروع کردی ہے، سوشلسٹ میئر کی بیان کردہ ترجیح جسے پیرس سٹی ہال نے 2004میں منظور کیا تھا ان کے نتائج واضح تھے۔شہر اپنے مقررہ اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا۔ 2018میں اپنائے گئے نئے "آب و ہوا کے منصوبے کی کامیابی کے امکانات کے بارے میں شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا تھا۔ نتائج کو ہدف کی رفتار کے حوالے سے بہتر بنانے کی ضرورت ہے، محترمہ ہیڈلگو نے 10مئی کو چیمبر کو بھیجے گئے اپنے جواب میں کہاکہ رپورٹ کا آغاز پیرس سٹی ہال کی تعریف کرتا نظر آیا۔ شہر نے2007 میں پہلا آب و ہوا کا منصوبہ اپنا کرگلوبل وارمنگ کا مقابلہ کرنے کی خواہش کو اپنی پالیسی میں بہت اوائل میں شامل کیا"۔مجسٹریٹس نے نوٹ کیاکہ یہ ماحول سے متعلق قومی وابستگی کو نافذ کرنے والے قانون سازی سے پانچ سال پہلے تھا۔ مزید برآں، اس منصوبے میں یورپی سطح پر کافی ایکشن پلان" اور کاربن کی باقاعدہ تشخیص کے ذریعے نتائج کی نگرانی شامل تھی۔ مجموعی طور پر، اس پروگرام کا مقصد پیرس میں گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو 2004کے مقابلے میں 2050میں 75فیصد کم کرنا تھا۔ رپورٹ کے مطابق مسئلہ یہ ہےکہ 2020کے لیے تین اہم انٹرمیڈیٹ اہداف میں سے کوئی بھی پورا نہیں ہوا ہے۔ پہلا پیرس کی گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کو 25 فیصد تک کم کرنے پر مشتمل تھا۔ درحقیقت، نتائج اب بھی مثبت ہیں2004اور 2018کے درمیان اخراج میں تقریباً 20فیصد کمی آئی ہے۔

یورپ سے سے مزید