• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اسلام آباد ہائیکورٹ میری گرفتاری کی بھی انکوائری کرائے، عرفان صدیقی

اسلام آباد(خصوصی نامہ نگار) مسلم لیگ (ن) کے سینيٹر عرفان صدیقی نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ سے اپیل کی ہے کہ وہ اُنکی گرفتاری، ہتھکڑیاں لگانے اور اڈیالہ جیل میں ڈالنے کی بھی جوڈیشل انکوائری کرائیں۔

اتوار کو اپنے ٹویٹر پیغام میں انہوں نے کہا کہ عزت ماب چیف جسٹس اطہر من اللہ صاحب ! نصف شب کو عدالت لگا کر شیریں مزاری کی دادرسی اور جوڈیشل انکوائری کا حکم بہت اچھا لگا۔

 کیا ممکن ہے کہ شیریں مزاری کے دور میں آدھی رات کو میری گرفتاری، ہتھکڑی لگانے اور اڈیالہ جیل کی قصوری چکی میں ڈالنے کی بھی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے."

یاد رہے کہ عرفان صدیقی کو تحریک انصاف کی حکومت کے دوران جولائی 2019میں آدھی رات کے وقت پولیس اور دیگر اداروں کی بھاری نفری نے اسلام آباد میں واقع انکے گھر سے گرفتار کیا۔

اگلے روز ہتھکڑی لگا کر اسسٹنٹ کمشنر مہرین بلوچ کے سامنے پیش کیا گیا. جس نے انہیں 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل بھیج دیا تھا جہاں انہیں سنگین جرائم میں ملوث ملزموں کے ساتھ قصوری چکی میں ڈال دیا گیا تھا.

بعد میں بتایا گیا کہ انہیں کرایہ داری کے قانون میں ایک ایسے گھر کے حوالے سے پکڑا گیا ہے جو اُنکی ملکیت بھی نہیں تھا. بار بار کے مطالبوں کے باوجود آج تک اس واردات کی انکوائری نہیں کرائی گئی۔

اہم خبریں سے مزید