سرینگر( نیوز ڈیسک) بھارت میں پہلی بار جین ایڈیٹنگ سے تیار کی گئی بھیڑ ایک سال کی ہو گئی۔ یہ بھیڑ 16دسمبر کو مقبوضہ کشمیر میں پیدا ہوئی تھی، اور اس کا نام ترمیم رکھا گیا ۔ترمیم کو سری نگر میں واقع شیرِ کشمیر زرعی یونیورسٹی میں ایک محفوظ احاطے میں رکھا گیا ہے، جہاں وہ اپنی غیر ترمیم شدہ جڑواں بہن کے ساتھ رہتی ہے۔سائنس دانوں کے مطابق یہ صحت مند ہے اور اس کے پٹھے عام بھیڑ کے مقابلے میں تقریباً 10 فیصد زیادہ مضبوط ہیں۔ماہرین نے CRISPR ٹیکنالوجی استعمال کر کے اس کی جینیاتی ساخت میں معمولی تبدیلی کی۔ اس کا مقصد گوشت کی پیداوار بڑھانا ہے۔