• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیر خارجہ پاکستان بلاول بھٹو نے پاکستان اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 71ویں سالگرہ کے موقع پر اتوار کو بیجنگ میں اپنے ہم منصب وانگ پی سے ملاقات کی جس میں دونوں ملکوں کے درمیان دفاع، تجارت، معیشت، سرمایہ کاری، صحت، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور سی پیک کے شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ چین نے کشمیر پر پاکستان کی حمایت کے مستقل موقف پر قائم رہتے ہوئے اس تنازع کو اقوامِ متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حل کیے جانے پر زور دیا۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کے علاوہ باہمی دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مشترکہ اعلامیے کے مطابق دونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ گہری علاقائی اور بین الاقوامی تبدیلیوں کے پیش نظر پاک چین اسٹریٹجک تعلقات اور بھی زیادہ اہمیت اختیار کر گئے ہیں۔ فریقین نے سی پیک کے دوسرے مرحلے کے زیادہ سے زیادہ بہتر استعمال کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا اور پاکستانی برآمدات پر مبنی شعبوں میں تعاون کو بڑھانے اور ویلیو چین کو مربوط کرنے کے ساتھ تجارتی تعلقات کو متنوع بنانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔ بلاول بھٹو نے کورونا کی وباء کے بعد چین سے واپس نہ آپانے والے پاکستانی طلباء کی بحفاظت واپسی پر چینی وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا جو متعدد پاکستانی گھرانوں کیلئے ایک نہایت پریشان کن مسئلہ تھا لیکن پچھلے دور حکومت میں حل نہیں کیا جا سکا تھا۔ پاکستان میں حکومت کی تبدیلی کے بعد وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا یہ دورۂ چین خصوصی اہمیت کا حامل ہے۔ اس کے نتیجے میں پچھلے برسوں میں واقع ہونے والی سرد مہری کا خاتمہ ہوا ہے جبکہ امریکہ کے بعد وزیر خارجہ کے دورۂ چین سے یہ تاثر بھی مستحکم ہوا ہے کہ پاکستان کی موجودہ حکومت خصوصی پاک چین روابط کے ساتھ خارجہ تعلقات میں قومی مفاد کے مطابق توازن قائم رکھنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے۔

تازہ ترین