پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ کسی ڈیل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں عمران خان نے کہا کہ یہ افواہیں اور غلط معلومات ہے کہ ڈیل ہوگئی ہے، حکومت کے ساتھ ڈیل نہیں ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اسلام آباد کی طرف بڑھ رہے ہیں، اسمبلیوں کی تحلیل اور انتخابات کی تاریخوں کے اعلان تک اسلام آباد میں ہی رہیں گے۔
اس سے قبل صوابی انٹر چینج پر لانگ مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا تھا کہ کیا آپ کنٹینرز کو ہٹانے کے لیے تیار ہیں؟، ساری رکاوٹیں پار کر کے اسلام آباد ڈی چوک پہنچیں گے، ہم ڈی چوک اسلام آباد پہنچیں گے، کوئی رکاوٹ ہمیں نہیں روک سکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا کے نوکروں نے پاکستان میں کنٹینرز لگادیے ہیں، لوگوں کو مارچ میں شرکت سے روکا جارہا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمارے لوگوں کو گرفتار کیا جارہا ہے، لوگوں کو گھروں سے گرفتار کیا جارہا ہے، خواتین کو تنگ کیا جارہا ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے ان کی لانگ مارچ کو نہیں روکا ہمیں عوام سے ڈر نہیں تھا، ہمیشہ پرامن احتجاج کیا، ہمارا احتجاج پرامن ہوگا۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ عدالتوں سے کہتا ہوں ہمیں کس قانون کے تحت حکومت روک رہی ہے، احتجاج کرنا ہمارا حق ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ اس ملک کو اکٹھا کر کے قوم بنا رہے ہیں، ہماری خواتین، بچوں اور ریٹائر فوجیوں سمیت سب نے نکلنا ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین سال میں انہوں ںے تین لانگ مارچ اور دو دھرنے دیئے، ہم نے کبھی کسی کو پر امن احتجاج کرنے سے نہیں روکا، پوری قوم کو آج نکلنا ہے عمران خان کچھ لمحے میں نکلیں گے۔
دوسری جانب عمران خان کے خطاب کے لئے انبار انٹرچینج میں لگائے گئے شامیانے اور کرسیاں ضلعی انتظامیہ کے احکامات پر ہٹا دی گئیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیاسی کمیٹی کے ہونے والے اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف کے لانگ مارچ کو روکنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،اجلاس میں اس بات کا عزم کیا گیا کہ ہر غیر قانونی کام کا راستہ روکا جائے گا۔
دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء نے اتحادی جماعتوں کے وفاقی وزراء کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ وفاقی کابینہ نے فیصلہ کیا ہے لانگ مارچ کی اجازت نہیں دی جائے گی، انہیں روکا جائے گا، یہ لوگ اسلام آباد آ کر افراتفری پھیلائیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ لوگ گالیوں سے گولیوں پر آ گئے ہیں، لانگ مارچ کے نام پر فتنہ مارچ کیا جا رہا ہے، لانگ مارچ کے نام پر قوم کو تقسیم کیا جا رہا ہے، اس فتنے اور فساد کو روکنے کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
علاوہ ازیں پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان نے کہا تھا کہ ہرحال میں اسلام آباد کے لیے نکلیں گے، کابینہ کا ہمیں روکنے کا فیصلہ غیر قانونی ہے۔
عمران خان نے کہا تھا کہ جب یہ اقتدار میں نہیں ہوتے تو انہیں جمہوریت یاد آ جاتی ہے، اس حکومت اور فوجی آمروں کے درمیان کوئی خاص فرق نہیں، فاشسٹ حکومت کی تاریخ ہمیں معلوم ہے، یہ وہی حربے استعمال کرتے ہیں جو آمر کرتے ہیں۔