• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خطر ناک جانوروں کو گھروں میں رکھنے پر پابندی کی سفارش

برسلز( حافظ انیب راشد ) یورپین یونین میں شیروں، چیتوں، بڑے کچھوؤں اور مگر مچھوں سمیت 100 ملین جانور لوگوں نے گھروں میں پال رکھے ہیں۔ ان جانوروں میں عام طور پر گھروں میں پالے جانے والے کتے اور بلیاں شامل نہیں ہیں۔ یہ بات یورپین یونین کے 4ممبر ممالک یونان، مالٹا، لکسمبرگ اور لتھوینیا کی حمایت سے پیش کردہ ایک رپورٹ میں بتائی گئی۔ جانوروں کے حقوق کی مختلف تنظیموں کی جانب سے ان ممالک کے ذریعے پیش کی جانے والی یہ رپورٹ یورپین وزرائے زراعت کے اجلاس میں پیش کی جائے گی۔ اس رپورٹ کے تناظر میں تجویز کیا گیا ہے کہ یورپ بھر میں خطرناک جانور یا خطرے سے دوچار جانوروں کو نجی طور پر ایک گھریلو جانور کی طرح رکھنے پر پابندی عائد کردی جائے۔ اسی رپورٹ میں یہ انکشاف بھی کیا گیا کہ ایسے خطرناک جانوروں کی تعداد یورپ میں 10کروڑ کے قریب ہے۔ یاد رہے کہ یورپین یونین کے کئی ممالک جرمنی، فرانس، اسپین، آئرلینڈ اور جمہوریہ چیک سمیت کئی ممالک میں نجی طور پر شیر یا چیتے رکھنا قانونی ہے۔ جانوروں کے حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ ان میں سے بہت سے جانوروں کو جنگل سے پکڑا گیا ہے جس سے نہ صرف ان کی قدرتی آبادی ختم ہو رہی ہے بلکہ اس سے حیاتیاتی تنوع کا بھی بڑا نقصان ہو رہا ہے۔
یورپ سے سے مزید