• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آل وکلاء کانفرنس میں موجودہ حالات اور مسائل پر غور ہوگا‘ منیر احمد کاکڑ

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)پاکستان بار کونسل کے ممبر منیراحمدکاکڑ ایڈووکیٹ نے 31مئی کووکلاء تنظیموں کی جانب سے آل وکلاء نمائندہ کانفرنس کے انعقاد کو خوش آئند قراردیتے ہوئے کہاہےکہ پاکستان بار کونسل ،بلوچستان بار کونسل،بلوچستان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ،ہائیکورٹ بارتربت،سبی ،سپریم کورٹ بار بلوچستان چیپٹر ،33اضلاع کے وکلاء پرمشتمل وکلاء نمائندہ کانفرنس منعقد ہوگی جس میں موجودہ حالات پر غور وخوض کیاجائے گا۔بیان میں انہوں نے کہاکہ ہائیکورٹ کے لورالائی اور خضدار سرکٹ بینچز کی آڑ میں منظور نظرججز کی تعیناتی پر وکلاء نمائندوں کی جانب سے تفصیلی اظہارخیال کیاجائے گا، سرکٹ بینچز کے قیام کیلئے آج تک انفراسٹرکچر سمیت دیگر سہولیات کافقدان ہے ،ججز کیلئے جو نام گردش کررہے ہیں اس حوالے سے وکلاء تنظیموں کواعتماد میں نہیں لیاگیاہے ،ہونا تو یہ چاہئے کہ بارز کو اعتماد میں لیکر ججز کی تعیناتی کی جاتی تاکہ اٹھنے والے سوالات ختم ہوجاتے ،انہوں نے کہاکہ مذکورہ سرکٹ بینچز کیلئے حکومت بلوچستان سے سب آرڈینیٹ اسٹاف کی منظوری اب تک نہیں لی جاسکی ۔بینچز کیلئے اراضی ،بلڈنگ کے قیام کیلئے فنڈز نہیں تو پھر صرف ججز کی تعیناتی سے لگتا ہے کہ ججز کیلئے منظور نظرافراد کو منتخب کیاجارہاہے، انہوں نے کہاکہ موجودہ صورتحال میں آل وکلاء نمائندہ کانفرنس سے وکلاء برادری کودرپیش مشکلات ومسائل کے ساتھ ججز کی تعیناتی ودیگر امور پر مثبت اثرات مرتب ہونگے ،تمام وکلاء کے نمائندے تمام تر عوامل پر روشنی ڈالیں گے۔انہوں نے کہاکہ انصاف فراہم کرنے والے ادارے میں اگر میرٹ کو پس پشت ڈال دیاجائے تو پھر عوام کی امیدیں دم توڑ جائیںگی اس لئے تمام وکلاء آئندہ کالائحہ عمل طے کرینگے۔
کوئٹہ سے مزید