• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لانگ مارچ روکنے کیلئے ہماری پلاننگ بالکل درست تھی، وزیر داخلہ

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“ میں وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ لانگ مارچ روکنے کیلئے ہماری پلاننگ بالکل درست تھی،ہمیں موقع نہیں دیا جائے گا تو ذمہ داری کا حساب بھی ہم سے نہیں لیا جائے.

پی ٹی آئی کے لوگوں سے جو اسلحہ برآمد ہوا اس کی کسی بھی فورم پر انکوائری کروانے کیلئے تیار ہیں.

میزبان شاہزیب خانزادہ نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کے تمام مطالبات سے اتفاق کرلیا تھا مگر آئی ایم ایف ذرائع کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بغیر قسط جاری نہیں ہوگی، قسط جاری کرنا اور پروگرام کا دورانیہ بڑھانا بھی پٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافے سے مشروط کردیا ہے.

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہمارے پاس ایک ہی حکمت عملی تھی کہ عمران خان کو اسلام آباد نہیں آنے دینا، میں نے دو دن پہلے کہا تھا کہ اگر یہ شہر میں داخل ہوئے تو کنٹرول کرنا مشکل ہوگا، اس لیے ہم نے انتظام کیا تھا کہ انہیں اسلام آباد میں داخل نہ ہونے دیا جائے.

عمران خان کے ساتھ بیس لاکھ نہیں صرف پندرہ بیس ہزار لوگ ہیں، خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کی پوری مشینری وسائل کے ساتھ عمران خان کے ساتھ ہے، گلگت بلتستان کی پوری پولیس فورس ان کے ساتھ ہے، وفاق کی اکائی وفاق پر حملہ آور ہونے جارہی ہے۔

 رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ چار پانچ بجے تک یہ سب پیچھے ہٹ چکے تھے، سپریم کورٹ نے سوا پانچ بجے حکم دیا کہ انہیں جی نائن اور ایچ نائن کے درمیان گراؤنڈ میں جلسہ کرنے کی اجازت دی جائے .

سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ ان کے گرفتار لوگوں کو رہا اور راستے کھول دیئے جائیں، میڈیا پر یہ خبر چلنے کے بعد تاثر پیدا ہوا کہ اب جلسہ ہوگا، ہم نے سپریم کورٹ کے حکم پر کہا کہ آئیں اور جلسہ کریں، عمران خان نے سپریم کورٹ کا حکم ماننے سے انکار کرتے ہوئے ڈی چوک آنے کا اعلان کردیا ہے، پولیس کو کہا ہے کہ ان کو ریڈ زون سے دور رکھیں اور انہیں ایچ نائن پارک کی طرف دھکیلیں۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اٹارنی جنرل اور کمیٹی اراکین چیف جسٹس آف پاکستان کے پاس گئے ہیں، ٹیم چیف جسٹس کو بتارہی ہے کہ یہ لوگ سپریم کورٹ کے فیصلے کو ڈھال بنا کر شہر میں داخل ہورہے ہیں، سپریم کورٹ کو نوٹس لینا چاہئے، ہمیں طاقت کے استعمال کی اجازت ملنی چاہئے، دو کروڑ آبادی کے شہر میں پی ٹی آئی کے صرف ڈھائی سو کارکن باہر نکلے.

 قوم نے عمران خان کے فتنہ فساد مارچ کو مسترد کردیا ہے۔ رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی جلسے میں جتنے لوگ آج آئیں گے کل شام آدھے رہ جائیں گے، عمران خان فتنہ فساد کی نیت سے آرہا تھا اس لیے اسلام آباد میں داخل ہونے سے روکا گیا.

 عمران خان عدالتی فیصلے کو ڈھال بنا کر فتنہ و فساد کا ایجنڈا پھیلارہا ہے، میں نے پہلے کہا تھا فیصلے کے نتیجے میں جو بھی ہوگا فیصلہ ذمہ دار ہوگا، ہمیں ذمہ داری دی گئی ہے تو ذمہ داری نبھانے کا موقع دیا جائے۔

اہم خبریں سے مزید