لوٹن (اسرار احمد راجہ ) تحریک آزادی کشمیر کو دبانے کے لیے بھارت ہر طرح کے حربے استعمال کر رہا ہے جس کی تازہ مثال یسین ملک کی ایک ایسے کیس میں عمر قید کی سزا ہے جس کا کوئی ثبوت ہے اور نہ ہی کوئی جواز، برطانوی ہائوس آف لارڈ کے مستقل رکن لارڈ قربان حسین جو برطانوی ہائوس آف لارڈ میں کشمیریوں کی موثر ترین آواز ہیں،نےامریکہ سے آئے کشمیری حریت رہنما اور ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم کے صدر غلام نبی میر سے ایک ملاقات میں کہا کہ یسین ملک کو سزا درحقیقت انصاف کا قتل ہے، بھارت کشمیری قیادت کو زور اور زبردستی سے دبانا چاہتا ہے، انھوں نے کہا کشمیری قیادت اس وقت پابند سلاسل ہے جس سے قیادت کا بحران جنم لے سکتا ہے، ایسے میں بیرون ملک کشمیریوں کو بالخصوص اور انسانی حقوق کی بات کرنے والے ہر فرد کو کشمیر کے لیے آواز بلند کرنی چاہئے، انھوں نے کہا بھارت کو ایسے ہتھکنڈوں سے روکنا ہو گا اور کے لیے مغربی ممالک میں مقیم کشمیری اپنا کردار ادا کریں۔ لارڈ قربان حسین نے کشمیری رہنما نزیر قریشی سے کہا کہ آپ کو چاہئے کہ ایک ایسا پلیٹ فارم بنائیں جہاں انسانی حقوق کی بات کرنے والے تمام افراد جمع ہوں، ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم کے صدر غلام نبی میر جو حریت رہنما نذیر احمد قریشی کی درخواست پر برطانیہ تشریف لائے تاکہ مقبوضہ کشمیر کی حالیہ صورتحال پر عملی اقدامات کیے جاسکیں۔ غلام نبی میر کا کہنا تھا کہ وہ امریکہ میں مظلوم کشمیر یوں کی جنگ لڑ رہے ہیں، انھوں نے کہا بھارت سے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ یسین ملک سمیت دیگر تمام کشمیری قیادت اور جرنلسٹس کو فوری رہا کیا جائے۔ میزبان اور ورلڈ کشمیر فریڈم موومنٹ کے چیئرمین نزیر احمد قریشی نے کہا بھارتی حکومت یسین ملک کی عمر قید کی سزا کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کرنا چاہ رہی ہے، انھوں نے کہا یہ مودی کی مسلم کش پالیسیوں کا واضح ثبوت ہے، کشمیر میں اس وقت باالخصوص اور پورے بھارت میں کوئی بھی اقلیت محفوظ نہیں، کشمیر میں صف اوّل کی قیادت کو نظر بند اور جیلوں میں قید کر کے سزائیں دلوا کر آزادی اور حق کی آواز کو نہ پچھلے 75 برسوں میں دبایا جا سکا ہے اور نہ اب ممکن ہے۔ سابق میئر طاہر ملک نے کہا یسین ملک کوئی دہشت گرد نہیں اور نہ انھوں نے کوئی ایسا کام کیا ہے جس پر انھیں عمر قید کی سزا دی جائے، طاہر ملک کا کہنا تھا کشمیر الگ ریاست ہے اور بھارت کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ وہ ایک کشمیری کو ایک خود ساختہ کیس میں سزا دے، انھوں نے کہا اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے جس سے بھارت پر دبائو بڑھایا جا سکتا ہے۔ کشمیر کمپین گلوبل کے چیئرمین ظفر قریشی کا کہنا تھا یسین ملک کو بھی بھارت افضل گورو کی طرح اپنے الیکشن میں استعمال کرنا چاہ رہا ہے۔ انھوں نے کہا سید علی گیلانی ، صحرائی صاحب اور دیگر بےشمار کشمیری جن کو بھارت نے شہید کیا آج ہم کشمیریوں سے تقاضہ کرتے ہیں کہ کشمیر کی آزادی کی جنگ ہر فورم پر لڑنا ہو گی۔ ظفر قریشی کا کہنا تھا یہ بھارت کی بھول ہے کہ کشمیری قیادت کو سزائیں دے کر ،قتل کر کے کشمیر کی تحریک کو دبایا جا سکتا ہے۔ انھوں نے کہا اب یہ تحریک کشمیر کے بچے بچے تک پہنچ چکی ہے اسے روکنا یا ختم کرنا کسی کے بس کی بات نہیں ۔ تمام قائدین کا اس بات پر اتفاق ہوا کہ اووسیز کشمیری کسی صورت اس تحریک سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ہر پلیٹ فارم پر آواز بلند کی جائے گی۔ غلام نبی میر اور نزیر قریشی نے تمام سیاسی اور تحریک کشمیر سے منسلک جماعتوں اور گروپوں کو متحد کر کے ایک آواز بن کر تحریک کو مغرب کے آزادی پسندوں اور انسانی حقوق کی بات کرنے والے ممالک اور تنظیموں تک پہنچائی جائے تو ہی بھارت اپنے اوچھے ہتھکنڈوں سے باز آئے گا۔ ورنہ یسین ملک کی طرح دیگر کشمیریوں کو بھی یوں ہی بے نامی کیسوں میں سزائیں دی جاتی رہیں گی۔