• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دُعا کیلئے سپریم کورٹ بھی جانا پڑا تو جاؤں گا، والد دُعا زہرا


کراچی سے لاہور پہنچ کر پسند کی شادی کرنے والی دُعا زہرا کے والد نے کہا ہے کہ اگر اُنہیں اپنی بیٹی کے لیے سپریم کورٹ بھی جانا پڑا تو وہ لازمی جائیں گے، وہ یہاں کیس کو بند نہیں کریں گے۔

دو روز قبل دُعا زہرا اور اُس کے مبینہ شوہر ظہیر احمد کو سندھ ہائیکورٹ کراچی میں پیش کیا گیا جس کا ایک ویڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں دُعا کے والد میڈیا سے گفتگو کرتے نظر آئے۔

دُعا زہرا کے والد نے کہا کہ ’51 دن بچی گھر سے دور رہی ہے، اُن لوگوں نے نہ جانے بچی کی کس طرح کی ویڈیوز بنائی ہیں جو وہ اتنے پریشر میں تھی کہ فوراََ بچی نے والدین سے ملنے سے منع کر دیا۔‘

اُنہوں نے کہا کہ ’پولیس نے والدین سے ملنے نہیں دیا اور نہ ہی میڈیا سے بچی کو گفتگو کرنے دی۔‘

دُعا زہرا کے والد نے کہا کہ ’پولیس نے بالکل تعاون نہیں کیا، دُنیا کا ایسا کونسا قانون ہے جو بچوں کو والدین سے ملنے سے روکتا ہے۔‘

اُنہوں نے مزید کہا کہ ’میں اپنی بچی کے لیے سپریم کورٹ تک جاؤں گا لیکن کیس یہاں بند نہیں کروں گا۔‘

خیال رہے کہ دعا زہرا کی عمر کا تعین کرلیا گیا، سندھ ہائی کورٹ کے حکم پر کیے گئے ٹیسٹ میں سامنے آیا کہ دعا زہرا کی عمر 16 سے 17 سال کے درمیان ہے۔

خاص رپورٹ سے مزید