• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’مس مارول‘ کے سیٹ پر سفید فام بھی اسلامی کلمات ادا کر رہے تھے، ایمان ویلانی

 
ایمان ویلانی، فائل فوٹو
 ایمان ویلانی، فائل فوٹو

پاکستانی فلمساز شرمین عبید چنائے اور مارول اسٹوڈیو کی سیریز ’مس مارول‘ میں مرکزی کردار ادا کرنے والی پاکستانی نژاد کینیڈین اداکارہ ایمان ویلانی نے سیریز میں کام کرنے کے اپنے تجربے کے بارے میں میڈیا کو بتایا ہے۔

ایمان ویلانی نے حال ہی میں ایک انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ’ میرے لیے سیریز میں سب سے اہم چیز یہ تھی کہ میں گاڑی اسٹارٹ کرتے ہوئے پہلے بسم اللّٰہ کہتی ہوں۔‘

اُنہوں نے بتایا کہ’ دراصل یہ وہ چیز ہے جو مجھے میری والدہ نے بچپن سے سکھائی ہے اور چھوٹے ہوتے ہوئے میں اس بات کا بہت برا بھی مناتی تھی کہ جیسے ہی میں کوئی کام شروع کروں گی تو میری امی پوچھیں گی کہ بسم اللّٰہ پڑھا اور میں جواباََ کہوں گی نہیں پڑھا۔‘

اُنہوں نے مزید بتایا کہ’ پھر میری امی کہیں گی کہ کھانا کھانے سے پہلے، گاڑی اسٹارٹ کرنے سے پہلے یا کوئی بھی کام کرنے سے پہلے بسم اللّٰہ کہنا ضروری ہے۔‘

ایمان ویلانی نے بتایا کہ’اور یہ سب کچھ سیریز مس مارول کی اسکرپٹ میں بھی شامل ہے، میں نے سیریز کے یہ سین جب اپنی امّی کو دکھائے تو وہ مسکرانے لگیں اور کہا کہ دیکھا میں نے تمہیں یہی سکھایا تھا۔‘

اُنہوں نے مزید کہا کہ ’اور پھر سیریز کے سیٹ پر سفید فام لوگ بھی ان شاء اللّٰہ اور ماشاءاللّٰہ کہتے ہوئے نظر آئے اور یہ تمام کلمات ہیں جو میں سنتے ہوئے بڑی ہوئی ہوں، یہ سب دیکھ کر مجھے بہت اچھا لگا۔‘

اُنہوں نے بتایا کہ’جب ہم نے سیریز کی پہلی اور دوسری اقساط حتمی منظوری کے لیے بھیجیں، تو ہمارے پروڈیوسرز نے کہا کہ ان شاء اللّٰہ، سب کچھ ٹھیک ہو جائے گا۔‘

ایمان ویلانی کا کہنا تھا کہ’یہ بہت خوبصورت کلمات ہیں اور یہ واقعی بہت اہم ہے اور ان کلمات کے ہمارے لیےخاص معنی ہیں تو سیریز کے سیٹ پر یہ سب سن کر بہت اچھا لگا۔‘

خیال رہے کہ سیریز ’مس مارول‘ پاکستانی فلمساز شرمین عبید چنائے اور مارول سنیمیٹک یونیورس کی پہلی مسلم سپر ہیرو سیریز ہے۔

یہ پراجیکٹ مختلف ثقافتوں کے لیے ایک خراجِ تحسین ہے اور اس میں برصغیر کے لاکھوں نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کو اپنی پہچان پر خوشی اور فخر کرنے کا پیغام دیا گیا ہے۔


انٹرٹینمنٹ سے مزید