• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جِم جائے بغیر تندرستی کیسے حاصل کریں؟

ہمارے معاشرے میں لوگوں کو عموماً رات گئے سونے کی عادت ہے، جس کی وجہ سے وہ اگلی صبح دیر سے یا بالکل عین وقت پر نیند سے بیدار ہوتے ہیں۔ روزانہ کا یہ معمول صبح ناشتے سے لے کر رات کے کھانے تک سارے معمولات درہم برہم کردیتا ہے۔ ہو سکتا ہے اس معمول کی وجہ سے کئی لوگوں کا جِم جانا بھی تعطل کا شکار ہوتا ہو۔ اگر آپ جِم نہیں بھی جاتے تو ممکن ہے کہ گھر پر بھی ورزش کرنے میں سستی کا شکار ہوتے ہوں۔ 

یہ طرز عمل آپ کی فٹنس یا مستعد ی پر سوالیہ نشان ہے اور آپ کے لیے ایک ایکٹو لائف اسٹائل اپنانا مشکل بنادیتا ہے۔ ایسے افراد کے لیے ماہرین کی جانب سے جِم جائے بغیر کچھ ایسی سرگرمیاں اپنانے پر زور دیا جاتا ہے، جس سے ان کی کیلوریز بھی جلیں اور زندگی بھی مستعدی سے چلتی رہے۔

ورزش صرف موٹاپا کم کرنے کے لیے ہی نہیں کی جاتی بلکہ اگر آپ فٹ ہیں تو بھی روزانہ کم ازکم دن میں کچھ وقت ورزش ضرور کریں تاکہ آپ کی فٹنس بر قرار رہے۔ ورزش کرنے والے بہت سی بیماریوں سے محفوظ رہتے ہیں، خاص طور پر یوگا میں تو مکمل میڈیکیشن (Medication) موجود ہے۔ ورزش کرتے وقت جب آپ ناک سے سانس لے کر منہ کے ذریعے باہر نکالتے ہیں تو یہ عمل خون کی صفائی میں مدد کرتا اور زہریلے مادوں کو خارج کرتا ہے۔ 

وہ تمام ورزشیں جو فرش پر بیٹھ کر یا لیٹ کر کی جاتی ہیں، جسم کے نچلے حصے مثلاً پیٹ، ران (تھائیز) وغیرہ کو شیپ میں لانے اور کیلوریز کم کرنے میں معاون ہوتی ہیں اورجو ورزشیں کھڑے ہو کرکی جاتی ہیں وہ کندھوں، بازوؤں اور کمر کے لیے بہترین ہوتی ہیں۔ اگر اپنے بچوں کو بھی اپنے ساتھ بغیر جِم والی سرگرمیوں میں شامل کرلیں تو نہ صرف آپ اپنی صحت برقرار رکھ سکتے ہیں بلکہ آپ کے بچے بھی ایک صحت مند معمول پر عمل کرنے کے عادی ہوجائیں گے۔

دن کے آغاز میں ہلکی پھلکی ورزش 

برٹش جرنل آف نیوٹریشن کی ایک تحقیق سے پتہ چلاکہ صبح اٹھنے کے بعد ناشتہ کرنے سے پہلے اگر ہلکی پھلکی ورزش کی جائے تو اس سے آپ کی20فیصد زیادہ چربی گھلے گی بہ نسبت ناشتہ کے بعد ورزش کے۔ اپنے کمرے میں ہی پسینہ بہانے والی علی الصبح کی سرگرمیاں (High-intensity interval training) جیسے رسی کودنا اور اسکواٹ جمپ وغیرہ سے صرف 10منٹ میں ہی آپ کو جسم کی چربی گھلانے میں بہت مدد ملے گی۔ ساتھ ہی سانس کی روانی تیز تر ہونے سےآپ کے پھیپھڑے بھی صحت مند ہوںگے۔

سیڑھیاں چڑھنا اترنا

اپنی مصروف زندگی سے صرف 10منٹ نکالیں اور اپنے گھر، اپارٹمنٹ یا دفتر کی سیڑھیاں چڑھنا اترنا شروع کردیں۔ اس سے آپ اپنی 100 کیلوریز جلانے کے قابل ہو جائیں گے۔ البتہ اگر آپ گھر سے باہر زیادہ چل پھر رہے ہیں تواس ورزش کو چھوڑ بھی سکتے ہیں۔ تاہم، دیگر سرگرمیوں کی عدم موجودگی یا ورزش نہ کرنے کی صورت میں سیڑھیوں والی ورزش آپ کو فٹ رکھنے کے کام آسکتی ہے۔

دوڑنا

اگر آپ جِم میں 30منٹ ورزش کرتے ہیں تو دوڑنے (Running) کے دوران اس کے تہائی حصے یعنی صرف دس منٹ میں اتنی ہی کیلوریز جلاسکتے ہیں جتنی کہ جِم میں مشقت کرکے جلائی جاتی ہیں۔ اگر آپ کو دس منٹ بھی زیادہ لگتے ہیں تو آپ اس سے کم وقت بھی دوڑ سکتے ہیں۔ امریکا کی کولوراڈو اسٹیٹ یونیورسٹی کے ایک مطالعے کے مطابق تیزی سے حرکت والی ورزش (جیسے دوڑنا، سائیکلنگ وغیرہ) سے آپ صر ف ڈھائی منٹ میں 200 کیلوریز جلا سکتے ہیں۔

جاگنگ

اگر صبح کے اوقات میں کسی بھی وجہ سے آپ ورزش کرنے سے قاصر رہیں تو شام میں آپ جاگنگ کے ذریعے خود کو فٹ رکھنے کی سعی کرسکتے ہیں اور اگر بچوں کو بھی ساتھ لے جائیں تو ان میں بھی ایک صحت مند عادت پروان چڑھے گی۔ شام کے وقت جاگنگ کے لیے آپ اپنے دوستوں کا ایک گروپ بھی ترتیب دے سکتے ہیں، اس طرح ساتھ جاگنگ کرتے ہوئے نہ صرف آپ کا وقت اچھی طرح کٹ جائے گا بلکہ کیلوریز بھی کم ہوں گی۔

چہل قدمی

15منٹ چہل قدمی (واکنگ) سے آپ اتنی کیلوریز جلانے کے قابل ہوجاتے ہیں، جو آپ45منٹ بیٹھ کر جمع کرتے ہیں۔ کھانا کھانے کے بعد چہل قدمی ویسے بھی کھانا ہضم کرنے میں ممد و معاون ثابت ہوتی ہے۔ اگر زیادہ دیر تک چہل قدمی کی جائے تو زیادہ کیلوریز جلانے میں مدد ملتی ہے۔ آپ اپنے گھر کی چھت، پارک یا خالی سڑک پر بآسانی چہل قدمی کرسکتے ہیں۔

ورزش میں تیزی

آپ جو بھی ورزش کریں، اگر اسے تیزی سے کریں گے (یعنی تیز چلنا یا تیز دوڑنا) تو کیلوریزی بھی اتنی ہی تیزی سے جلیں گی۔ ماہرین کے مطابق اگر آپ ایک عام ورزش بھی تیزی سے کرتے ہیں تو اس سے20 فیصد زیادہ کیلوریز جلنے کا امکان ہوتا ہے۔ ضروری نہیں کہ آپ پورے دس منٹ تیز دوڑیں یا چلیں۔ چہل قدمی، دوڑنا یا سائیکلنگ کرتے ہوئے صرف 30سیکنڈ کے لیے اپنی رفتار بڑھا دیں، پھرتین منٹ تک یہ ورزش اسی نارمل انداز سے کریں، جس طرح کرتے ہیں۔

قہقہے لگانا

چہرہ بھی آپ کے جسم کا حصہ ہے اور اس کو بھی ورزش کی ضرورت ہوتی ہے۔ گھومنے، پھرنے اور دوستوں رشتہ داروں سے مل جل کر خوش گپیاں لگانے کا اگر موقع ملتا ہے تو اس کا فائدہ اٹھائیں۔ 10سے 15منٹ کا ہنسنا اور کھلکھلانا آپ کی 40کیلوریز کو کم کرسکتا ہے اور اگر آپ سارا دن قہقہے لگائیں تو سوچیں اس کا کتنا فائدہ ہوگا۔ تو ہنسیں، کھیلیں اور کھُل کر جئیں۔

صحت سے مزید