• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کتاب بینی سے لگاؤ رکھنے والوں کی کمی نہیں، مقررین

برمنگھم( آصف محمود براہٹلوی) جدید ٹیکنالوجی کے اس دور میں بھی کتاب بینی اور شعر و ادب سے لگاؤ رکھنے والوں کی کمی نہیں،کتاب ایک بہترین ساتھی ہے۔ اب آہستہ آہستہ جہاں کتابیں شعری مجموعے، نظموں اور غزلوں پر کتابیں لکھی جا رہی ہیں، وہاں انہیں پڑھنے والوں کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار رہنماؤں نے کاؤنڈن سوشل کلب، کوونٹری میں ڈاکٹر ثاقب ندیم کے نظموں کے مجموعے "نروان گھڑی کا سپنا" کی تقریب رونمائی کے موقع پر کیا،یہ تقریب برمنگھم پوئٹس کے زیر انتظام منعقد کی گئی۔تقریب کے دوسرے سیشن میں مشاعرہ بھی ہوا ،پہلے سیشن میں صاحب کتاب کے ساتھ گفتگو یا ڈائیلاگ تھا جس کو نظم کی معروف شاعرہ گلناز کوثر نے انجام دیا۔ جدید نظم کی تشکیل اور شعری عمل کے علاوہ ڈاکٹر صاحب کی نظموں میں احتجاجی رنگ اور احساس کی شدت کے حوالے سے دلچسپ اور پرمغز گفتگو کی، نیز نورالجمیل نجمی ، ڈاکٹر قیصر زیدی ، ارشد لطیف، اقبال نوید، جمیل الرحمٰن اور باصر کاظمی نے مضامین اور گفتگو کے ذریعے ڈاکٹر ثاقب کی نظموں کو خراج تحسین پیش کیا ۔ شبانہ یوسف نے "نروان گھڑی کا سپنا" کے حوالے سے لکھا اپنا مضمون پڑھا ۔ کتابوں کی تقاریب کے حوالے سے پہلی مرتبہ ایک بھرپور ڈائلاگ کا اہتمام کیا گیا،یوکے کے تمام نمائندہ اور اہم شعراء اور نظم نگار اس تقریب میں موجود رہے، اس مشاعرے میں اکا دکا غزلوں کے علاوہ سب نے نظمیں ہی پڑھیں کیونکہ منتظمین نےاسے بطور "نظمیہ مشاعرہ" ہی ترتیب دیا ، یوکے کے مختلف شہروں سے آئے ہوئے شعرا اور ادبی تنظیموں کے اراکین نے محفل کو خوب پسند کیا اور اس ضمن میں اپنے خوبصورت جذبات کا کھل کر اظہار کیا۔ مشاعرے میں شریک شعراء میں اقراء عباس، حسن فرزوق، شہرام رضا، خواجہ عارف، ساجد رانا، عامر امیر، ، منان قدیر منان، سمیعہ ناز، اشتیاق میر، تسنیم حسن، عبدالغفور کشفی، محمود راشد اور شہباز خواجہ شامل رہے۔ مہمانان خصوصی غزل انصاری، سلیم فگار، صابر رضا، ارشد لطیف اور جمیل الرحمن تھے۔ مہمان اعزاز مقصود علی شاہ تھے جبکہ میزبانی کے فرائض برمنگھم پوئٹس کے اراکین جیم جاذل، شبانہ یوسف، نکہت افتخار، شعیب افضال، گلناز کوثر اور اقبال نوید نے ادا کیے۔
یورپ سے سے مزید