• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
لندن ( پی اے ) سوئی ہوئی خاتون کو ریپ اور اسکے فون پر ہی ریپ کی فلم بندی کرنے والے مجرم کو 10 سال کیلئے جیل بھیج دیا گیا ۔ 32 سالہ کیمرون حسن نے کیس ٹرائل کے دوران ایمنفورڈ کارمارتھن شائر میں ریپ کی ویڈیو جیوری کے سامنے چلنے کے بعد اپنی جرم کی استدعا کو تبدیل کر دیا ۔ سوانسی کرائون کورٹ میں جج جیرائنٹ والٹرز نے اس سے کہا کہ کسی عورت کی تذلیل کےاس سے بڑے عمل کا تصور کرنا مشکل ہے ۔ کیمرون حسن جس کا کوئی فکسڈ ایڈریس نہیں ہے کو تاحیات سیکس آفنڈرز رجسٹر میں بھی رجسٹر کرنے کا حکم دیا گیا ۔ پراسیکیوٹر نکولا پائول نے جیوری کو بتایا کہ خاتون کا کہنا ہے کہ وہ سونے کے دوران کبھی جنسی تعلقات کیلئے رضامند نہیں ہوئی تھی ۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ حسن جس کا خواتین پر تشدد اور تشدد کی دھمکیوں کا ریکارڈ ہے بد سلوکی کر رہا ہے۔ جب وہ اگست 2021 میں خاتون کا ریپ کررہا تھا تو اس دوران وہ گالم گلوچ والی زبان استعمال کر رہا ہے اس نے خاتون سے کہہ رہا تھا کہ تم جاگ جائو ۔ پھر اس نے ہلچل مچائی تو اس نے خاتون کی پھر سو جانے کیلئے ترغیب دی ۔ جب عورت مکمل طور پر جاگ گئی تو اسے ریکارڈنگ میں یہ کہتے ہوئے سنا گیا کہ نہ کرو اور براہ کرم اتر جاؤ ۔ ایک پولیس انٹرویو میں حسن نے کہا کہ خاتون سونے کا ڈرامہ کر رہی تھی اور یہ رول پلے تھا ۔ سزا سنائے جانے کے وقت خاتون عدالت میں موجود نہیں تھی۔ وکٹم امپیکٹ بیان میں متاثرہ خاتون نے کہا کہ اب اسے بڑے پیمانے پر اعتماد کے ایشوز کا سامنا ہے اور اب اسے قربت میں دشواری ہوتی ہے اور اکثر عجیب و غریب خوابوں سے پسینہ آ جاتا ہے۔ اس نے اپنے تجربے کو خوف ناک قرار دیا اور کہا کہ اسے ڈپریشن کی تشخیص ہوئی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ خواتین کی کوئی عزت و احترام نہیں ہے۔ اب مجھے لوگوں کی باتوں پر بھروسہ نہیں ہے۔ میں اب اپنے فرینڈز کو مزید نہیں دیکھتی ۔ میں نے خود کو الگ تھلگ کر لیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ میں مزید خوف کا شکار نہیں ہونا چاہتی ۔ جج جیرائنٹ والٹرز نے حسن سے کہا کہ درست سوچ رکھنے والے کسی بھی شخص کیلئے یہ فلم دیکھنا انتہائی دشوار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تم اس فلم میں اپنی پسند کے نتیجے میں خود کو جرم کرتے ہوئے دیکھ سکتے ہو ۔ اس فلم میں کیا ظاہر کرتی ہے اور میں نے ہر چیز سے جو کچھ پڑھا ہے کہ تم خواتین کی کوئی عزت و احترام نہیں کرتے۔ ایک عورت کیلئے اس سے زیادہ انحطاط کا تصور کرنا مشکل ہے جو میں نے اس فلم میں دیکھا اور سنا ہے ۔ عدالت کو بتایا گیا کہ حسن کے خلاف پرانے ​​92 کرمنل آفنسز تھے اور وہ اس وقت لائسنس پر تھا جب اس نے عورت کی آبروریزی کی ۔ پہلے کوئی سیکسوئل آفنسز نہیں تھے لیکن خواتین تشدد اور ہراساں کرنے کے پرانے آفنسز تھے۔
یورپ سے سے مزید