پاکستان ہاکی فیڈریشن نے آخر کار پہلی پاکستان سپر ہاکی لیگ کے انعقاد کا اعلان کرتے ہوئے ہاکی لیگ کو رواں سال اکتوبر نومبر میں کرانے کا فیصلہ کیا ہے،،پی ایچ ایف کا یہ منصوبہ 2015سے التواء کا شکار تھا، فیڈریشن کے صدر بریگیڈئیر(ر) خالد سجاد کھوکر اور سکریٹری آصف باجوہ نے لیگ کے اعلان کرتے ہوئےکہا کہ پہلی لیگ میں پانچ فرنچائز کی ٹیمیں ایکشن میں ہونگیں، ہاکی لیگ کے لئےسلمان سرور بٹ سنیئر ایڈوائزر اور حارث جلیل میر پراجیکٹ ڈائریکٹر فرینچائز ہاکی لیگ مقرر کیا گیا ہے۔
پی ایچ ایف نے لیگ کے حوالے سے انٹر نیشنل ہاکی فیڈریشن اور ایشیائی ہاکی فیڈریشن سےمنظوری لے لی ہے، جبکہ ایونٹ میں بھارت سمیت ہالینڈ، جرمنی، ملائیشیا ، کوریا، آسٹریلیا، جرمنی، اسپین، بنگلہ دیش کے کھلاڑیوں سے رابطہ کیا گیا ہے، پاکستان ہاکی لیگ کی تیاری کے لیے چند ماہ قبل لاہور میں ایک دفتر قائم کیا گیا ہے، پی ایچ ایف نے پہلے ہی سلمان سرور بٹ اور حارث جلیل کو لیگ کا کنسلٹنٹ مقرر کر رکھا ہے، لیگ کے مقابلے کراچی اور لاہور کے علاوہ اسلام آباد، ایبٹ آباد میں کرانے کی بھی تجویز ہے، پی ایچ ایف نے لیگ کے لئے پاکستان کی پریمیئر مارکیٹنگ اسٹریٹیجی کمپنی دی بلیو ڈاٹ اور لندن سے کام کرنے والی ڈیزائن ایجنسی، ڈیزائن روم اسپورٹ کا انتخاب کیا ہے۔
سکریٹری فیڈریشن آصف باجوہ نے کہا کہ یہ لیگ ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گی تاکہ مقامی کھلاڑیوں کو مستقبل کا اسٹاربنایا جا سکے۔ اس لیگ میں مقامی کھلاڑیوں کو بین الاقوامی کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے کا موقع ملے گا جو کہ ان کے لئے بہت فائدہ مند ثابت ہوگا۔ سینیئر ایڈوائزر فرینچائز ہاکی لیگ سلمان سرور بٹ کا کہنا ہے کہ ہاکی لیگ نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر پاکستان ہاکی کے تشخص کو ایک نئی جلا بخشے گا۔
پی ایچ ایف نے قانونی معاملات پر مشاورت کے لئے ذکی رحمان کو لیگل ایڈوائزر منتخب کیا ہے، لیگ میں شریک ٹیموں کانام اسلام آباد، کراچی، لاہور، کوئٹہ اور پشاور رکھا جائے گا یونٹ تین ہفتوں پر محیط ہوگا۔ خالد سجاد کھوکھر نے کہا کہ یہ ہاکی لیگ ہماری ہاکی کے سنہری دنوں کی کھوئی ہوئی شان کو دوبارہ حاصل کرنے کھیل کو بحالی کے لیے پی ایچ ایف کا پہلا قدم ہے۔ پیشہ ور کارپوریٹ ٹیم کے ساتھ کام کرتے ہوئے انہیں یقین ہے کہ پی ایچ ایف اب صحیح سمت میں گامزن ہے،فرنچائز بڈنگ کے عمل، ایونٹ کے شیڈول، سلیکشن کے عمل، ایونٹ اسپانسرز و براڈکاسٹرز اور ٹیم روسٹرز کے حوالے سے اعلانات بعد میں کیا جائے گا۔
ہاکی کے میدان سے ایک خبر یہ بھی قومی ہاکی ٹیم کے کئی کھلاڑی ڈیلی الائونس اور بے روزگاری کے باعث خاصے دل برداشتہ ہوگئے ہیں، تجربے کار کھلاڑی اور نائب کپتان علی شان نے کامن ویلتھ گیمز میں گھریلو مشکلات کی وجہ سے قومی ٹیم کی نمائندگی سے انکار کردیا ہے اور فیڈریشن سے درخواست کی ہے کہ وہ آرام کرنا چاہتے ہیں ،پی ایچ ایف نے کہا ہے کہ کھلاڑیوں کو دورے یورپ کی ڈیلی جلد جاری کردی جائے گی، ایشیا کپ کا ڈیلی الائونس دے دیا گیا۔
تاہم قومی کھلاڑی سالانہ معاہدے کے حوالے سے تحفظات کا شکار ہیں، جس پر توجہ دی جائے ، قومی کھیل میں کچھ بہتری آنا شروع ہوئی ہے ان حالات میں اگر کھلاڑیوں کی مایوسی میں اضافہ ہوا تو ان کی کار کردگی بھی متاثر ہوگی، پاکستان کو اس ماہ کامن ویلتھ گیمز میں حسہ لینا ہے جہاں اسے سخت ترین حریفوں کا سامنا ہوگا، کھلاڑیوں نے اگر ذہنی سکون کے ساتھ حصہ نہیں لیا تو وہ کس طرح اچھی پر فارمنس دکھاسکیں گے، پاکستان ہاکی فیڈریشن کو فوری طور پر کھلاڑیوں کے مسائل کو حل کرنا ہوگا۔