• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لندن میں سیکڑوں لوگ زارا علینا کی یاد میں وجل کیلئے جمع

لندن ( پی اے ) سیکڑوں لوگ زارا علینا کی یاد میں وجل کے لیے اکٹھےہوئے، جوکہ ایک رات کو گھر جاتے ہوئے ماری گئی تھی۔ 35سالہ قانون کی گریجویٹ اپنے دروازے سے چند منٹ کے فاصلے پر تھی جب اتوار کو مشرقی لندن کے علاقے ایلفورڈ میں کرین بروک روڈ پر ان پر حملہ کیا گیا۔ علینہ کے اہل خانہ نے شرکاء سے سفید لباس پہننے اور خاموش رہنے کی درخواست کی کیونکہ ہم زارا کی یاد اپنے دلوں میں تازہ کررہے ہیں ۔انہوں نے ہجوم کی رہنمائی کی جس نے اس راستے کا پتہ لگانا شروع کیا جس کو وہ اختیار کرتی تھی۔ واک میں حصہ لینے والوں میں سے بہت سے لوگوں نے علینہ کی تصویریں اور پھول اٹھا رکھے تھے اور ان کی تصویر والی ٹی شرٹس پہنی ہوئی تھیں۔ اولڈ بیلی پر جمعہ کے روز سماعت پر بتایا گیا کہ محترمہ علینا اتوار کی شب 02:17پر ایک نائٹ آؤٹ سے گھر واپس آ رہی تھیں جب انہیں گھسیٹا گیا، لاتیں اور گھونسے مارے گئے ۔ جیسے ہی واک ختم ہوئی، اس کی خالہ، فرح ناز، خاندان کے گھر سے فاصلے پر رکی اور ہجوم کا رخ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ گھر واپس آنےکے راستے پر تھی۔انہوں نے ہجوم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ واک کرنے، اسے اپنے دلوں میں رکھنے، اس کے لیے دعا کرنے اور اس سفر میں اسے محفوظ رکھنے کے لیے آپ کا بہت بہت شکریہ۔ ایلفورڈ سے تعلق رکھنے والے 38 سالہ شرمین اسلام سراج محترمہ علینہ کو اعزاز دینے والوں میں شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس علاقے سے ہیں، یہ ہمارا گھر ہے، یہ ہماری برادری ہے ۔وہ ایک ایسی لڑکی تھی جسے ہم ہر وقت اپنے گھر سے گزرتے ہوئے دیکھتے تھے، وہ اسی اسکول میں تھی جس میں میری بہن تھی، وہ صرف ایک مقامی لڑکی تھی اور مجھے ایسا لگتا ہے کہ اگر اس کے ساتھ ایسا ہو سکتا ہے تو یہ کسی کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔
یورپ سے سے مزید