• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جامعہ کراچی میں چائینز پر حملے کا ماسٹر مائنڈ گرفتار، پڑوسی ملک سے داخل ہوا

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جامعہ کراچی میں چائینز پر خودکش حملے کے ماسٹر مائنڈ کو گرفتار کرلیا گیا ہے جو پڑوسی ملک سے داخل ہوا تھا، بلوچ لبریشن فرنٹ کے سلیپر سیل کا کمانڈر داد بخش ہاکس بے کے قریب کارروائی میں پکڑا گیا، وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے بتایا کہ ماسٹر مائنڈ پڑوسی ملک سے داخل ہوا ، ہمسائے ملک کا نام نہیں لوں گا تاہم انہیں سفارتی طور پر آگاہ کریں گے ، رینجرز حکام کا کہنا تھا کہ بمبار خاتون مخصوص دواؤں کے زیر اثر تھی جو دہشت گرد اپنی کارروائیوں کیلئے استعمال کررہے ہیں۔ منگل کو کلفٹن ڈرائیونگ لائسنس برانچ کے آڈیٹوریم میں ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب، سی ٹی ڈی اور رینجرز حکام کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن نے بتایا کہ سی ٹی ڈی کی ٹیم نے پاکستان رینجرز اور دیگر اداروں کے ہمراہ کارروائی کرتے ہوئے ماڑی پور روڈ ہاکس بے کے قریب کارروائی کرتے ہوئے بی ایل ایف کے کارندے داد بخش عرف شعیب عرف جہانزیب عرف مرزا عرف نبیل مراد ولد مراد علی کو گرفتار کرلیا ۔خود کش حملے میں ماسٹر مائنڈ سمیت 4 کردار ملوث تھے، چاروں کی شناخت کر لی گئی، دھماکے کا ایک کردار ماڑی پور سے پکڑا گیا۔ گرفتار ملزم کراچی میں بی ایل ایف کے سلیپر سیل کا کمانڈر ہے۔انہوں نے بتایا کہ گرفتار دہشت گرد نے بتایا ہے کہ ہماری اہم تنصیبات دہشت گردوں کے نشانے پر تھیں،ملزم نے جامعہ کراچی میں ریکی کی تھی۔انہوں نے کہا کہ جامعہ کراچی دھماکے کی ذمے داری کالعدم جماعت نے قبول کی تھی، کالعدم جماعت نے ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں اعتراف جرم بھی کیا۔شرجیل میمن نے کہا کہ دہشت گرد پڑوسی ملک سے پاکستان میں داخل ہوا،گرفتار دہشت گرد خود بھی آئی ای ڈی بنانے کا ماہر ہے، دہشت گردوں کا آپس میں ٹیلی گرام کے ذریعے رابطہ ہوتا تھا۔صوبائی وزیر کے مطابق دہشت گرد نے بتایا ہے کہ جامعہ کراچی میں دھماکا 2 کالعدم جماعتوں کا تھا جس میں بی ایل اے اور بی ایل ایف شامل ہیں۔ جامعہ کراچی میں دھماکا کرنے والی خاتون شاری بلوچ کا کیس نفسیاتی ٹیم بھی دیکھ رہی ہے، جس کے شوہر اور ٹرینر نے اس کی نفسیاتی کیفیت کا فائدہ اٹھایا۔انہوں نے کہا کہ دہشت گرد دوسرے ممالک کی مدد سے ہمارے ملک میں کارروائیاں کرتے ہیں تاکہ یہاں انویسٹمنٹ نہ آئے، دہشت گرد ہمارے ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتے ہیں، جبکہ پاکستان ہر لحاظ سے محفوظ ملک ہے۔ پریس کانفرنس کے دوران پوچھے گئے سوال پر شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ فی الحال پڑوسی ملک کا نام نہیں لوں گا، سفارتی طریقے سے اس ملک کو آگاہ کیا جائے گا کہ آپ کی سرزمین دہشت گردی میں استعمال ہو رہی ہے۔ پریس کانفرنس میں میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے رینجرز حکام کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے خاتون کو راغب کیا اور برین واش کیا گیا، یہاں ہمارے معاشرے کی ذمہ داری آتی ہے کہ ایسے عناصر سے بچا جائے۔ کراچی یونیورسٹی میں حملہ کرنے والی بمبار خاتون مخصوص ادویات کے زیر اثر تھی۔ دہشت گرد اپنی کارروائیوں کیلئے ادویات بھی استعمال کر رہے ہیں۔رینجرز کے کرنل نصر من اللہ کا کہنا تھا کہ ماہر نفسیات کی ٹیم نے بھی خاتون کی ویڈیوز کو بغور دیکھا، ممکنہ طور پر خاتون کو نشہ اور ادویات بھی دی گئی تھیں۔ باڈی لینگویج سے بھی لگا ہے کہ خاتون کی برین واشنگ کی گئی تھی۔ سی ٹی ڈی حکام کے مطابق ملزم نے دوران تفتیش اہم انکشاف کئے ہیں۔ ملزم اپنے کمانڈر خلیل بلوچ عرف موسی کے حکم پر مختلف ٹارگٹس کی ریکی کرتا تھا۔ملزم حساس تنصیبات اور چینیوں کی ریکی کرتا تھا،سی ٹی ڈی کے مطابق گرفتار ملزم نے کراچی یونیورسٹی میں خودکش حملہ کرنے والی خاتون کے شوہر ڈاکٹر ہیستان بشیر اور دوسرے انتہائی مطلوب دہشت گرد جسکا نام زیب ہے سے کراچی میں ملاقاتیں کیں اور مکمل رابطہ میں رہ کر کراچی یونیورسٹی میں موجود چائنیز پر حملے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں مدد کی۔ واضح رہے کہ رواں برس 26 اپریل کو خاتون خودکش بمبار نے جامعہ کراچی میں چینی اساتذہ کی وین کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا۔ خود کش حملے کے نتیجے میں 3 چینی اساتذہ سمیت 4 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ 

اہم خبریں سے مزید