• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حلیم عادل کی گرفتاری پر بیٹی کا ویڈیو بیان سامنے آگیا

حلیم عادل کی گرفتاری پر بیٹی کا ویڈیو بیان سامنے آگیا
حلیم عادل کی گرفتاری پر بیٹی کا ویڈیو بیان سامنے آگیا

سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما حلیم عادل شیخ کی گرفتاری پر ان کی بیٹی عائشہ حلیم کا ویڈیو بیان سامنے آ گیا ہے۔

حلیم عادل شیخ کی بیٹی عائشہ عادل نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اپنا ایک ویڈیو بیان جاری کیا ہے جس میں اُنہوں نے اپنے والد کی گرفتاری سے متعلق بات کی ہے۔

اپنے ویڈیو بیان میں عائشہ حلیم نے کہا ہے کہ میرے والد حلیم عادل شیخ لاہور کے جس ہوٹل میں ٹھہرے ہوئے تھے وہاں سے گزشتہ شب ساڑھے 3 بجے 8 سے 9 نامعلوم افراد اُنہیں اُٹھا کر لے گئے، میری فیملی سمیت وکیل میں سے کوئی نہیں جانتا کہ وہ لوگ میرے والد کو کہاں لے کر گئے ہیں کیونکہ اُن افراد کے پاس نہ وارنٹ تھا اور نہ ہی آرڈرز تھے۔

عائشہ حلیم نے کہا کہ میرے والد کچھ دن پہلے ہی اپنی جان کے خطرے کا خدشہ ظاہر کر چکے تھے، اس حوالے سے اُنہوں نے متعلقہ شخصیات بشمول چیف جسٹس آف پاکستان کو ایک خط بھی لکھا تھا جس میں بتایا تھا کہ اُن کی جان کو نقصان پہنچانے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ ہماری کالونی میں گھر کے قریب  20 سے 25 موبائلز موجود تھیں جو کالونی میں آنے جانے والے لوگوں کو چیک کر رہی تھیں۔

پی ٹی آئی رہنما کی بیٹی نے سوالیہ انداز میں کہا کہ ہمارے ملک میں کوئی ایسا ادارہ موجود ہے جو ہمیں یہ بتا سکے کہ میرے والد کو کون لوگ لے کر گئے اور وہ اس وقت کہاں ہیں؟ وہ محفوظ ہیں یا نہیں؟ اور اُن کا جُرم کیا ہے؟

حلیم عادل کی بیٹی نے مزید کہا کہ میرے والد کے ساتھ پہلی بار نہیں ہوا ہے، اس سے پہلے حکومت نے اُن پر دہشت گردی کے چارجز لگائے تھے، اگر وہ ووٹ ڈالنے بھی جائیں تو اُن پر کیس بنا دیا جاتا ہے، آخر اس ملک میں کیا ہو رہا ہے؟

واضح رہے کہ حلیم عادل شیخ کو رات گئے لاہور کے نجی ہوٹل سے حراست میں لیا گیا تھا۔

پولیس کی جانب سے تاحال ان کی گرفتاری کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔

قومی خبریں سے مزید