• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قومی سولر انرجی پالیسی کا اعلان یکم اگست کو ہوگا

وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت انرجی ٹاسک فورس کا اہم اجلاس ہوا جس میں بتایا گیا ہے کہ قومی سولر انرجی پالیسی کا اعلان یکم اگست کو کیا جائے گا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ سولر انرجی پالیسی کا نفاذ مشترکہ مفادات کونسل کی منظوری سے مشروط ہوگا، وزیرِ اعظم ہاؤس اور آفس کو ایک ماہ کے اندر شمسی توانائی پر منتقل کر دیا جائے گا۔

اجلاس میں ملک میں شمسی توانائی کے فروغ سے متعلق کیے گئے اقدامات پر بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ ایندھن سے چلنے والے پاور ہاؤسز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کی تجویز زیرِ غور ہے۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ 11 کے وی کے 2000 فیڈرز پر شمسی توانائی کی پیداوار کی تجویز بھی زیرِ غور ہے، ملک میں ٹیوب ویلز کی سولرائزیشن بھی کی جائے گی۔

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ حکومتی فنڈنگ سے بلوچستان میں ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ بھی زیرِ غور ہے، 30 ہزار ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کیا جائے گا، جس پر 300 بلین روپے لاگت آئے گی۔

سستی، ماحول دوست بجلی کی فراہمی ترجیح ہے، وزیرِ اعظم 

وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اجلاس کے دوران کہا کہ عوام کو سستی اور ماحول دوست بجلی کی فراہمی حکومت کی اوّلین ترجیح ہے، حکومت کی کوشش ہے کہ ملک کو توانائی کے شعبے میں خود کفیل بنائے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ شمسی توانائی سے ڈسٹری بیوشن لاسز، بجلی چوری، گردشی قرضے جیسے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔

شہباز شریف کا یہ بھی کہنا ہے کہ شمسی توانائی سے پیدا کی گئی بجلی سستی ہوگی اور عوام پر بوجھ کم ہوگا، پاکستان کی پہلی جامع سولر انرجی پالیسی سامنے لا رہے ہیں۔

قومی خبریں سے مزید