• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم بنی تو تارکین وطن کو روانڈا بھیجنے کے منصوبے کو توسیع دوں گی، لز ٹرس

ر اچڈیل(ہارون مرزا)سیکرٹری خارجہ لز ٹرس نے دعویٰ کیا ہے کہ اگر وہ برطانیہ کی وزیراعظم منتخب ہوئے تو غیر قانونی تارکین وطن کو افریقی ملک روانڈا بھیجے جانے کے منصوبے کو وسعت دیں گی متنازع تارکین وطن کی ملک بدری کا منصوبے ترکی جیسے ممالک تک بڑھایا جا ئے گا۔سیکرٹری خارجہ نے ایم پیز کو نجی طو رپر بتایا ہے کہ اگر انہیں ملکی قیادت سنبھالنے کا موقع ملا تو وہ مزید ممالک سے بات چیت کا آغاز کریں گی تاکہ برطانیہ پہنچنے والے غیر قانونی تارکین کو وہاں منتقل کیا جا سکے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ترکی کو پہلے سے ہی دنیا کی سب سے بڑی پناہ گزین آبادی ہونے کے باوجود ایک ممکنہ منزل کے طور پر قبول کیا گیا ترکی نے بارہا یہ دعویٰ کیا ہے کہ 2015 میں شامی تارکین وطن کی لہر کا سامنا کرنے کے بعد اس کے پاس تارکین وطن کی کسی نئی آمد سے نمٹنے کی صلاحیت نہیں ہے طالبان کے ہاتھوں افغانستان کے زوال کے بعد گزشتہ سال بات کرتے ہوئے ترک صدر رجب طیب اردگان نے یورپی یونین کے دیگر ممالک سے افغان تارکین وطن کا بوجھ اٹھانے کا مطالبہ کیا تھا متنازع منصوبے کے تحت ابھی تک کسی کو کیگالی نہیں بھیجنا ہے اور ستمبر میں نئے وزیر اعظم کے انتخاب سے پہلے پہلی پرواز کے اڑان بھرنے کا امکان نہیں ہے۔یورپی عدالت برائے انسانی حقوق (ای سی ایچ آر) کی طرف سے 11 ویں گھنٹے کی مداخلت کے بعد مشرقی افریقہ کیلئےپرواز کو اڑان بھرنے سے کچھ دیر قبل منسوخ کر دیا گیا تھا۔ وزیراعظم بورس جانسن کو تبدیل کرنے کی دوڑ میں شامل امیدواروں نے کہا ہے کہ وہ اس متنازعہ پالیسی کو برقرار رکھیں گے جس میں تارکین وطن کو پروسیسنگ کے لیے روانڈا بھیجا جاتا ہے۔ برطانیہ کی طرف سے سیاسی پناہ کے متلاشیوں کو کارروائی کے لیے روانڈا بھیجنے کی کوششوںکو عدالتی کارروائی نے روک دیا ہے حکومتی اعدادوشمار کے مطابق 2021میں 28,526لوگوں نے سفر کیا جبکہ 2020میں آنے والے 8,410لوگ ریکارڈ کیے گئے غیر قانونی تارکین وطن کی تعداد میں مزید اضافے کی توقع کی جا رہی ہے فرانس کا دعویٰ ہے کہ اس کی سکیورٹی فورسز نے اس سال 61فیصد تارکین وطن کو عبور کر نے کی کوشش ناکام بنائی جو کہ گزشتہ سال کی مدت کے مقابلے میں 4.2فیصد زیادہ ہے ۔حکومتی ترجمان کے مطابق خطرناک چینل کراسنگ میں اضافہ ناقابل قبول ہے یہ نہ صرف ہمارے امیگریشن قوانین کی کھلم کھلا غلط استعمال ہے بلکہ یہ جانوں کو خطرے میں ڈالتے ہیں اور محفوظ اور قانونی راستوں سے برطانیہ آنے والے تارکین وطن کی مدد کرنے کی ہماری صلاحیت کو روکتے ہیں۔ نیشنلٹی اینڈ بارڈرز ایکٹ ہمیں نظام کے غلط استعمال اور لوگوں کے اسمگلروں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کے قابل بنائے گاجنہیں اب زیادہ سے زیادہ عمر قید کی سزا دی جائے گی روانڈا کے ساتھ ہماری نئی مائیگریشن اور اکنامک ڈیولپمنٹ پارٹنرشپ کے تحت ہم ان لوگوں کو منتقل کرنے کی تیاری جاری رکھے ہوئے ہیں جو خطرناک، غیر ضروری اور غیر قانونی سفر کر رہے ہیں۔

یورپ سے سے مزید