کراچی (نیوز ڈیسک) شہروز کاشف کی عمر 20؍ سال ہے اور وہ بلند ترین چوٹیاں سر کرنے والے کم عمر شخص ہیں۔ جو لوگ بلند ترین پہاڑ سر کرتے ہیں وہ بہت ہی زیادہ بہادر ہوتے ہیں اور تعریف کے عام سے الفاظ ان کی بہادری کو اپنے اندر نہیں سمو سکتے۔ کاشف ایسے پہاڑوں کو ایک ایک کر کے سر کر رہے ہیں۔ 2022ء میں کاشف دنیا کے چار بلند ترین پہاڑوں کو سر کرنے والے کم عمر شخص بن گئے۔ لاہور سے تعلق رکھنے والے کاشف کے دوستوں اور اہل خانہ میں کوئی ایسا نہیں جو اس شوق کے معاملے میں ان کے جیسا ہو۔ اسکول کی کتابیں پڑھ کر انہیں پہاڑوں کو سر کرنے کی خواہش جاگی۔ کاشف کی حوصلہ افزائی ان کے والد نے کی اور ایک مرتبہ پہاڑ پر چڑھنے کے بعد انہوں نے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ سرکاری اور نجی کارپوریٹ سپورٹ کے بغیر ہی کاشف نے وسائل کی کمی کو اپنے شوق کو پورا کرنے کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیا۔ دنیا کی 14؍ بلند ترین چوٹیاں ہمالین اور قراقرم ریجن میں ہیں اور یہ پاکستان، نیپال اور تبت میں آتی ہیں۔ ان کی بلندی 8؍ ہزار میٹر یا اس سے زیادہ ہے۔ کاشف نے 6؍ مئی 2021ء کو مائونٹ ایورسٹ سر کیا، 27۳ جولائی 2021ء کو کے ٹو سر کیا۔ 5؍ مئی 2022ء کو انہوں نے کینچن جونگا سر کیا جو تیسری بلند ترین چوٹی ہے۔ 16؍ مئی کو کاشف نے چوتھی بلند ترین چوٹی لوٹسے سر کی۔