• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

سندھ میں خواتین فٹبال کو فروغ دینے کیلئے عملی اقدامات

پاکستان میں خواتین فٹ بال کو وہ اہمیت اور مقام حاصل نہیں جو دنیا کے دیگر ممالک میں ہے، پاکستانی خواتین کرکٹ، ہاکی، بیڈمنٹن، فٹ بال اور دیگر کھیلوں میں نظر آتی ہیں لیکن ان کے مقابلوں کو پزیرائی کم ہی ملتی ہے جس کی وجہ سے پاکستانی خواتین کھیلوں کی طرف خاص توجہ دیتی نظر نہیں آتیں۔ قومی اور عالمی مقابلوں میں شرکت تواتر کے ساتھ نہ ہونے کی وجہ سے ان کا کیریئر بھی مختصر رہتا ہے۔ 

گزشتہ سال پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے زیر اہتمام ہونے والی متنازع قومی خواتین فٹ بال چیمپئن شپ کو کامیاب بنانے کیلئے فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے رائے انتخاب علی نے ماشا یونائیٹڈ ویمنز فٹ بال کلب میں نیپالی کھلاڑیوں کو شامل کرکے پاکستانی خواتین فٹ بال میں غیرملکی کھلاڑیوں کو شامل کرکے ملکی ایونٹ کو یادگار اور پاکستانی خواتین فٹ بالرز میں دلچسپی پیدا کرنے کا بھی ذریعہ بنانا چاہا لیکن پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے زیراہتمام کھیلی جانے والی چیمپئن شپ پی ایف ایف اور نارملائزیشن کمیٹی کے درمیان تنازع کے باعث کوارٹر فائنل مقابلے مکمل ہونے کے بعد سیمی فائنل سے قبل ہی متنازع حیثیت اختیار کرتے ہوئے اختتام پذیر ہوگئی تھی۔

اس کے بعد سوا سال تک خواتین فٹ بال کے مقابلوں کا انعقاد نہیں ہوسکا۔ گزشتہ ماہ حکومت سندھ نے آصفہ بھٹو گرلز فٹ بال لیگ کروا کر خواتین فٹ بالر کو ایک بار پھر گراؤنڈ میں اپنی کارکردگی دکھانے کا موقع فراہم کیا۔ وزیراعلی سندھ کے معاون خصوصی برائے کھیل ارباب لطف اللہ کی ہدایت پر خواتین فٹ بال ایونٹ سندھ اسکاؤٹ اسپورٹس کمپلیکس گلستان جوہر میں منعقد ہوا۔ لیگ کا افتتاح سیکریٹری اسکاؤٹ ایسو سی ایشن سندھ سید اختر میر نے کیا۔ اس موقع پر پرنسپل گورنمنٹ کالج آف فزیکل ایجوکیشن عبدالوحید عباسی‘ سینئر ڈائریکٹر محمد ذوالفقار‘ قمر یار خاناور دیگر بھی موجود تھے۔ 

افتتاحی میچ میں کومل نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین گول اسکور کرکے ٹورنامنٹ کی پہلی ہیٹ ٹرک بنانے کا اعزاز حاصل کیا۔ ہزارہ گرلز اکیڈمی اور سندھ یونیورسٹی جام شورو کے درمیان کھیلے جانے والے میچ میں ہزارہ گرلز اکیڈمی نے صفر کے مقابلے میں تین گول سے کامیابی اپنے نام کی۔ فاتح ٹیم کے تینوں گول کومل نےکئے۔ آرگنائزنگ سیکریٹری قرۃ العین تھیں۔ایونٹ کا پہلا میچ جیتنے والی ہزارہ گرلز اکیڈمی نے لیگ نے آخری میچ تک شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور فائنل جیتنے کا اعزاز حاصل کیا۔ 

فائنل میں ہزارہ گرلز اکیڈمی نے ٹی ایل ایچ اسکول کو شکست دے کرایونٹ کی اولین ٹرافی اپنے نام کی،مہمان خصوصی ایشیا کی تیز ترین خاتون گولڈ میڈلسٹ نسیم حمید تھیں۔ انہوں نے ایونٹ کے دوران کھلاڑیوں کی کارکردگی کو سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں خواتین کو مردوں کے مقابلے میں کھیلوں کے مواقع کم ملتے ہیں، انہیں بہتر سہولت کی فراہمی وقت کی ضرورت ہے۔ فائنل میں دونوں ٹیموں کا کھیل قابل دید تھا‘شکست کھانے والی ٹیم کو مایوس نہیں ہونا چاہئے کیونکہ ناکامی ہی جیت کی بنیاد بنتی ہے۔ ہارنے والی ٹیم کے کھلاڑی اپنے کھیل کو مزید بہتر بنائیں تاکہ مستقبل میں کامیابیاں آپ کا مقدر بنیں گی۔ انہوں نے ٹیموں اور کھلاڑیوں میں ٹرافیاں اور انعامات تقیم کئے۔

اسپورٹس سے مزید
کھیل سے مزید