اسلام آباد (صالح ظافر)ایران نے افغانستان سے امریکی انخلاء کو شرمناک اقدام قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ زدہ ملک میں عدم استحکام کی وجہ امریکا ہی ہے جہاں تہران پڑوسی ملک میں بحران کے خاتمے کیلئے ایسی حکومت کے قیام میں مدد فراہم کر رہا ہے جس میں سب کی نمائندگی شامل ہو۔ ایران نے الزام عائد کیا ہے کہ افغانستان میں داعش امریکا کی مدد سے پنجے گاڑنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ امریکا دور بیٹھ کر ملک کو مزید عدم استحکام اور فرقہ ورانہ فسادات کا شکار کر سکے۔ ان خیالات کا اظہار ایرانی صدر کے خصوصی نمائندہ برائے افغانستان حسن کاظمی نے دورۂ پاکستان کے اختتام پر کیا ہے۔ انہوں نے وزیر خارجہ بلاول بھٹو اور دیگر سینئر عہدیداروں سے ملاقات کی۔ اس موقع پر پاکستان میں متعین ایرانی سفیر محمد علی حسینی بھی موجود تھے۔ حسن کاظمی کا کہنا تھا کہ افغانستان سے امریکا کے شرمناک انخلاء کی پہلی سالگرہ ہے، امریکا اب بھی افغانستان پر دبائو ڈال کر غریب افغان عوام کے مسائل میں اضافہ کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردی بڑھ رہی ہے اور داعش امریکی سرپرسی میں پنجے گاڑ رہی ہے۔ انہوں نے افغانستان میں پاکستان کے تعمیری کردار کی تعریف کی اور کہا کہ افغانستان میں امن و استحکام خطے کی طویل المدت سلامتی اور خوشحالی کیلئے ضروری ہے۔ انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ ایران افغانستان میں عوام دوست پالیسی پر عمل کر رہا ہے، ایران کے اسلامی انقلاب کے سپریم رہنما نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ حکومتی آتی جاتی رہتی ہیں لیکن قومیں برقرار رہتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں ایسی حکومت کا قیام ہی بحران کا خاتمہ لائے گی جس میں سب کی نمائندگی شامل ہو۔ انہوں نے کہا کہ ایسی حکومت کا قیام نہ صرف ملک میں بلکہ خطے میں امن و سلامتی کا دور لائے گی۔