ملک میں طویل عرصے بعد ملک میں نچلی سطح پر کلب ہاکی کا ایونٹ کرایا گیا، جس سے ملک بھر میں متحرک کلبوں کی تعداد اور ان کی کار کردگی کا بھی اندازہ ہوگیا، چیف آف آرمی اسٹاف انٹر کلبز ہاکی چیمپئن شپ کا فائنل مر حلہ لاہور میں کھیلا گیا ، اس سے قبل شہروں میں کلبوں کے درمیان ابتدائی رائونڈ کرائے گئے جس کے بعد فائنل مرحلہ کھیلا گیا۔
اس ایونٹ سے سب سے زیادہ نمایاں تبدیلی کراچی میں ہاکی کی ترقی کے حوالے سے سامنے آئی ہے، یوتھ کلب ملیر نے اس ایونٹ کے فائنل تک رسائی حاصل کی جہاں اسے رانا ظہیر اکیڈمی سے سخت مقابلے کے بعد ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، کراچی ہاکی کے حوالے سے یہ خوش گوار تبدیلی ہے جس کا سہرا اس کے سکریٹری سید حیدر حسین کے سر جاتا ہے، جنہوں نے طویل محنت سے اس شہر کی ہاکی میں جان ڈالی۔
بلاشبہ ان کے دیگر ساتھی بھی بہت زیادہ فعال ہیں جن کی شب وروز محنت سے کراچی ایک بار پھر قومی ہاکی میں ابھر کر سامنے آرہا ہے،اس ایونٹ کے اختتام پر مہمان خصوصی آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے،صوبائی وزیر شہلا رضا، لاہور قلندرز کے چیف ایگزیکٹو رانا عاطف، محمد حفیظ حیدر حسین بھی تقریب میں موجود تھے۔
کراچی کی ٹیم نے اختتامی تقریب میں لاہور قلندرز کی شرٹ پہنی، فاتح ٹیم کو 30 لاکھ، رنرز اپ کو 25 جبکہ تیسرے نمبر پر آنے والی ٹیم کو 20 لاکھ روپے انعام دیا گیا۔ 20سال بعد ملک کے بڑےڈومیسٹک ایونٹ چیف آف آر می اسٹاف انٹر کلبز ہاکی ٹور نامنٹ کے فائنل میں رسائی حاصل کرنے پر سکریٹری کھیل سند ھ اختر عنایت بھرگڑی اور ایڈیشنل سیکریٹری غلام معین الدین عاصم نے کراچی کے یوتھ ہاکی کلب ملیر کے لئے پانچ لاکھ اورڈپٹی کمشنر ڈسٹرکٹ ملیر عرفان سلام نے 2 لاکھ ٹاپ سٹی ون کے چیف ایگزیکٹو کنور معیز نے بھی یوتھ ہاکی کلب کے لئے دو لاکھ روپے کیش ایوارڈ کا اعلان کیا ہے۔