• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

منصوبے کے تحت سپریم کورٹ میں من پسند لوگوں کو تعینات کیا جارہا ہے، بلوچستان بار کونسل

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان بار کونسل نے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس میں سپریم کورٹ میں سینارٹی کے برعکس تعیناتیوں کو مسترد کرنے کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ آج جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں جن ممبروں نے اصولی موقف اختیار کیا انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں بیان میں کہاگیاہے کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت سپریم کورٹ میں من پسند لوگوں کو تعینات کیا جارہا ہے جس سے وہ من پسند فیصلہ لینا چاہتے ہیں اور سپریم کورٹ فیڈرل کورٹ ہے جس میں ہر صوبے سے تناسب نمائندگی ہو۔ سپریم کورٹ میں ہمیشہ ایک اصول رہا ہےکہ جو سب سے زیادہ سینئر جج ہوگا وہی سپریم کورٹ میں جائےگاسینارٹی کے برعکس سپریم کورٹ میں تعیناتیوں کے خلاف پشاور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس جسٹس سیٹھ وقار نے ان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں کیس دائر کیا تھا جسے ملک بھر کے وکلاء تنظیموں سیٹھ وقار کے فیصلے کا خیر مقدم کیا تھا لیکن سیٹھ وقار کے انتقال کے بعد تاحال اس کیس کا فیصلہ نہ ہو سکا بیان میں کہاگیاہے کہ بلوچستان بار کونسل نے ہمشیہ ملک کے اندر آئین و قانون کی بالادستی جوڈیشری کے اندر جحجز کے تقرریوں کو خالصتا نے میرٹ پر کرنے کی تجویز دی جوڈیشری کے اندر کرپشن اقرباء پروری اور اپنے من پسند لوگوں کو نوازنے سے جوڈیشری کا ساکھ متاثر ہوا ہے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے حکومت سیاسی جماعتوں کے قائدین وکلاء عوام کو مایوسی ہوئی آج ایک بار پھر سپریم کورٹ میں جونئیر ججز کو تعینات کرنے کی کوشش کی جسے بااصول ممبران جوڈیشل کمیشن نے ناکام بنایا بلوچستان بار کونسل اس فیصلے کا خیر مقدم کرتی ہے اصولوں پر ڈٹے رہنے والے ممبران کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
کوئٹہ سے مزید